سینٹ نے خفیہ اداروں کو پارلیمنٹ کے تابع کرنے کے لئے قانون سازی کی سفارش کر دی
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) سینٹ نے خفیہ اداروں کو پارلیمنٹ کے تابع کرنے کیلئے قانون سازی کی اتفاق رائے سے سفارش کردی جبکہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کی دیکھ بھال اور انہیں مناسب سہولتیں فراہم کرنے سے متعلق سینیٹر نثار احمد کی قرارداد متفقہ اور انسانی سمگلنگ کے معاملے پر سینیٹر سراج الحق کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی۔ اپوزیشن نے پی آئی اے کے حوالے سے جاری صدارتی آرڈیننس کیخلاف قرارداد سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی۔ آن لائن کے مطابق سینٹ کی فل ہائوس کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز نیب کیخلاف پھٹ پڑے اور کہا کرپشن کو فروغ دینے کیلئے نیب کا ادارہ بنایا گیا۔ نیب کو کرپشن کرنے کا قانونی اختیار دیا ہوا ہے۔ نیب افسر زیادہ سے زیادہ پیسے کمانے او کمیشن کیلئے لوگوں کو پکڑتے ہیں۔ نیب کا ادارہ ختم کر دینا چاہئے۔ کمیٹی نے نیب میں پلی بارگین اور افسروں کا حصہ ختم کرنے، جھوٹی ایف آئی آر درج کرنیوالے کو 3 سال سزا، پولیس افسر کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال پر 5 سال سزا دینے کی سفارش کر دی۔ اپوزیشن جماعتوں کی (پی آئی اے) کے حوالے سے قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے یہ ایوان پی آئی اے کے متعلق آرڈ یننس مجریہ 2015 ء کو نامنظور کرتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی نے پی آئی اے آرڈینینس مجریہ 2015ء کو نامنظور کرنے کی قرارداد سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی، قرارداد پر پی پی پی، ایم کیو ایم، اے این پی، پی ایم ایل (ق)، پی کے ایم اے پی، جماعتِ اسلامی اور آزاد گروپ کے سینیٹروں کے دستخط موجود ہیں۔ صباح نیوز کے مطابق انصاف تک رسائی کے معاملے پر پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کی خفیہ اداروں سے متعلق قانون، قانون لاپتہ افراد کے معاملے میں ایجنسیوں کی ورکنگ اور ذمہ داریوں کو ریگولیٹ کیا جائے گا اور قانون کے تحت ان امور کی نگرانی کی جائے گی، حکومت کی جانب سے قانون سازی کا بل دو ماہ میں پیش نہ ہونے پر سینٹ نے کمیٹی کی صورت میں اس معاملے پر فیصلہ کرلیا ہے کہ نگران کمیٹی بنائی جائے گی جو بل سینٹ میں پیش کرے گی۔کمیٹی نے لاپتہ افراد اور خفیہ اداروں کی اس معاملے میں کارروائیوں کی نگرانی کے لئے قانون بنانے کے بارے میں فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کے مجوزہ مسودہ قانون کی توثیق کر دی۔ قانون بننے پر ملک میں کسی کو لاپتہ نہیں کیا جا سکے گا ایسا کرنے والا ادارہ قانون کے تحت جوابدہ ہوگا۔ کمیٹی نے اضلاع کی سطح پر ججز کی تعداد میں اضافے کی تجویز کی منظوری دے دی اسی طرح عدالت میں کسی ملزم کا ریمانڈ لینے کے موقع پر پولیس و تفتیشی آفیسر متعلقہ کیس عدالت میں پیش کرنے کا پابند ہوگا۔ یہ تجویز بھی منظور کر لی گئی۔ کمیٹی نے جیلوں سے ملزموں و قیدیوں کو عدالتوں میں پیش کرنے کے لئے صوبوں میں خصوصی پولیس فورس بنانے کی تجویز کی بھی منظوری دے دی۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا مقدمات میں تاخیر کے لئے یہ بھی جواز کے طور پر پیش کیا جاتا ہے کہ بروقت پولیس کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے بھی قیدیوں کو تاخیر سے عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس مسئلہ کو حل کر لیا جائے گا اور قیدیوں کو لانے لے جانے کے لئے اضلاع میں خصوصی پولیس فورس ہو گی۔ سینٹ کمیٹی نے عسکری اداروں اور نیم فوجی اداروں کے تربیتی کورسز میں انسانی حقوق کے مضامین شامل کرنے اور انسانی حقوق کے معاملے پر فورسز کو تربیت دینے کی تجویز کی منظوری دے دی۔ صوبائی پولیس قوانین میں مزید بہتری کی تجاویز کی بھی منظوری دے دی گئی۔ کمیٹی نے ایس ایچ او کو ایف آئی آر کے اندراج سے قبل تفتیش کا اختیار دینے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ چیئرمین سینٹ نے کہا پولیس کو یہ اختیار دینے سے کرپشن کا نیا گیٹ کھل جائے گا عام شہری رل جائیں گے اور لوگ ایس ایچ اوکو خوش کر کے گرفتاری سے بھی بچ جائیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو آج ایوان میں طلب کر لیا۔ چیئرمین سینٹ نے کہا ہے مشیر خارجہ ایوان کو بھارتی وزیراعظم کے دورہ لاہور اور آرمی چیف کے دورہ کابل پر ایوان کو بریفنگ دیں۔ آئی این پی کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان (کل) بدھ کو ایوان بالا کو نیشنل ایکشن پلان پر تفصیلی بریفنگ اور سینیٹرز کے سوالات کا جواب دیں گے۔ آن لائن کے مطابق ایوان بالا نے عالمی سطح پر بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات پلانے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی حفاظت اور انکم ٹیکس ترمیمی بل 2015 ء کو متفقہ طور پر منظور کرلیا، بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کو لازمی قرار دینے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی حفاظت کا بل سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے پیش کیا۔ سینیٹر محسن لغاری نے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و نجکاری سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی جانب سے ا نکم ٹیکس ترمیمی بل 2015ء منظوری کیلئے پیش کیا جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔ سینیٹرز نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کرنے اور انسانی سمگلنگ کے کاروبار میں ملوث ٹریول ایجنٹوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینٹ کی فل ہائوس کمیٹی کے اجلاس میں حاصل بزنجو نے کہا نیب کو کرپشن کرنے کا قانونی اختیار دیا ہوا ہے یہ دھندہ مشرف دور میں شروع ہوا کیونکہ جتنے زیادہ لوگ پکڑے جائیں گے اتنا زیادہ کمیشن ملتا ہے۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کرپشن کو فروغ دینے کے لئے نیب کا ادارہ بنایا گیا۔ سینیٹر عطا الرحمان نے کہا سیاسی لوگوں کو ذلیل کرنے کے لئے نیب کو تحقیق کرنے کا اختیار دیا جاتا ہے۔ آن لائن کے مطابق سینٹ میں ارکان نے انکشاف کیا گردشی قرضوں میں اضافہ تشویش ناک ہے، گردشی قرضوں اور آئی پی پیز کو ادائیگیوں کی تحقیقات نیب سے کرائی جائیں۔ گردشی قرضوں سے متعلق تحریک پیش کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ملک میں گردشی قرضوں میں اضافہ کی وجہ سے عوام پریشان حال ہیں اور اس کے اثرات ملک پر پڑے رہے ہیں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا گردشی قرضے میں اضافے کی صورتحال خطرناک ہے۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ حکومت گردشی قرضوں کو ختم کرنے کے لئے اووربلنگ کر رہی ہے۔ آئی این پی کے مطابق وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمن نے آگاہ کیا بعض سینیٹرز کی طرف سے بیان کئے گئے 661ارب روپے کے گردشی قرضوں کے اعدادوشمار درست نہیں، یکم اکتوبر 2015ء تک گردشی قرضوں کا حجم 310ارب روپے ہے۔ حکومت کی پوری کوشش ہے گردشی قرضوں کی وجہ سے بجلی کی پیداوار اور صارفین متاثر نہ ہوں۔ اے پی پی کے مطابق سینیٹر ظہیر الدین بابر اعوان کی طرف سے دستور میں مزید ترمیم کرنے کا بل دستور (ترمیمی) بل 2015ء موخر کر دیا گیا جبکہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ریونیو و اقتصادی امور کی طرف سے انکم ٹیکس دوسرے (ترمیمی) بل 2015ء پر سفارشات کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی گئی۔ ایوان بالا نے قواعد ضابطہ کار و انصرام کارروائی سینٹ 2012ء میں نئے قواعد کی منظوری دی جس کے تحت 3 نئے رولز کو متعارف کرایا گیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں نئے رہائشی سیکٹرز کھولنے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے اور پاکستانی اشیا کے لئے بیرون ملک نئی منڈیوں کی تلاش کے ضمن میں فوری اقدامات اٹھانے سے متعلق قراردادیں بھی موخر کر دی گئیں۔ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے پورے ایوان پر مشتمل خصوصی کمیٹی کا اجلاس (آج) ہو گا جبکہ سینٹ کا اجلاس سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔