گلگت بلتستان: وادی بگروٹ میں سیلاب کو حفاظتی دیواروں کے ذریعے دیہات میں داخل ہونے سے روکنے کا کامیاب تجربہ
بگروٹ (رائٹرز) گلگت بلتستان میں پانچ پہاڑی چوٹیوں کے سنگم پر واقع وادی بگروٹ کو سیلاب کے خطرات کا سامنا تھا۔ گلیشئر پگھلنے کے باعث بننے والی ندیوں کو برفانی ڈیم کی سپورٹ حاصل ہوتی ہے۔ تاہم ان ڈیموں کے کبھی بھی ٹوٹنے کے باعث پانی وادی کے دیہاتوں میں داخل ہو سکتا تھا۔ اب وادی میں حفاظتی ڈھانچے کی تعمیر کے پراجیکٹ سے سیلاب کے خطرات کم ہوگئے ہیں۔ 76 لاکھ ڈالر کے گلیشئل لیک آئوٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) پراجیکٹ کے تحت بگروٹ اور بندو گول وادیوں میں 10 سے زائد دیہات کے اطراف ایسی دیواریں تعمیر کی گئی ہیں جو سیلاب کا رخ موڑ دیتی ہیں۔ کنکریٹ کی دیواروں اور پتھروں کی رکاوٹوں سے پانی، برف اور کیچڑ کا رخ عمارتوں سے موڑ کر دریائوں کی جانب موڑ دیتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام اور پاکستانی حکومت کے تعاون سے بننے والا یہ پراجیکٹ مطلوبہ نتائج دے رہا ہے۔ بگروٹ کے ایک کسان شہادت نور نے بتایا کہ اپریل 2014ء اور جولائی 2015ء برفانی پانی کی ندیاں پھوٹیں مگر ہمارا گائوں محفوظ رہا۔ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 2010ء میں پاکستان کے شمالی علاقوں میں 2400 ندیاں تھیں اور اب یہ 3000 ہوچکی ہیں۔