مردان: نادرا آفس کے گیٹ پر خودکش دھماکہ،26 افراد شہید،70 زخمی
مردان/ لاہور/ اسلام آباد (نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی رپورٹر+ سپیشل رپورٹر) خیبر پی کے کے ضلع مردان میں دوسہرہ چوک میں نادرا آفس کے داخلی گیٹ پر خودکش دھماکہ میں 26 افراد شہید اور 70 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ عمارت کو شدید نقصان پہنچا، ارد گرد کھڑی گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور نے بارودی موٹر سائیکل نادرا دفتر کے داخلی دروازے سے ٹکرا دی۔ ڈی سی او مردان عمران حمید نے بتایا کہ شہید ہونے والوں میں نادرا آفس کا سکیورٹی گارڈ اور کمپیوٹر آپریٹر بھی شامل ہیں۔ ڈی پی او مردان کے مطابق دہشتگرد نے دفتر کے اندر داخل ہونے کی کوشش میں ناکامی پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ خودکش حملہ آور کی ٹانگیں اور سر مل گیا۔ دھماکے کے وقت شناختی کارڈ بنوانے کیلئے آنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکے کے بعد ہر جگہ انسانی اعضاء بکھرے دکھائی دیئے اور افراتفری کا عالم تھا۔ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کئے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی۔ مردان کے سپرنٹنڈنٹ پولیس آپریشنز حشمت علی زیدی نے بتایا کہ زخمیوں کو مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال پہنچایا گیا۔ ڈی آئی جی مردان سعید وزیر نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی گارڈ نے خودکش حملہ آور کو نادرا کی عمارت سے باہر ہی روک دیا اور اگر وہ اندر داخل ہوتا تو شہید ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی تھی۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر عام شہریوں کا داخلہ بند کر دیا۔ سعید وزیر نے کہا کہ مردان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کے خدشے کے پیشِ نظر وہاں تو سکیورٹی بڑھائی گئی تھی۔ سعید وزیر کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق 10 سے 12 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ ادھر کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے مردان میں نادرا دفتر پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ انہوں نے بی بی سی کو کسی نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر بتایا کہ نادرا ایک ریاستی ادارہ ہے لہٰذا ایسے ادارے ان کے نشانے پر رہیں گے جبکہ کالعدم تنظیم کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے جاری بیان میں حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مردان میں بے گناہ لوگوں کی شہادت پر ہمیں افسوس ہے، عوامی مقامات پر دھماکوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ ذرائع کے مطابق نادرا دفتر کو دہشت گردوں کی شناخت میں مدد دینے پر نشانہ بنایا گیا۔ نادرا نے سینکڑوں دہشت گردوں کی شناخت کی۔ دہشت گرد کا اصل ہدف دفتر کے اندر دھماکہ کرنا تھا۔ نادرا نے کئی افغان شہریوں کے جعلی شناختی کارڈ بلاک کئے۔ حساس اداروں نے ابتدائی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوا دی۔ ملک بھر میں نادرا دفاتر کی سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی، ڈپٹی چیئرمین مولانا عبد الغفور حیدری، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، قائم مقام گورنر رانا محمد اقبال، نواب ثناء اللہ زہری، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، وزیراعلی پرویزخٹک، پرویز رشید، آصف علی زرداری، بلاول، سراج الحق، فضل الرحمن، مولانا امجد، عمران خان، طاہر القادری، ساجد میر، حافظ عبدالکریم، میاں محمد جمیل اور دیگر نے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکی سفارتخانہ سے جاری بیان کے مطابق امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا ہے کہ ہم اس حملے کے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی جانب سے نادرا آفس مردان میں شہید ہونے والے سکیورٹی گارڈکے اہل خانہ کے لئے تیس لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کردیا گیا ہے۔ مذکورہ سکیورٹی گارڈ خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں شہید ہوا ہے۔ وزیر داخلہ کی جانب سے گارڈ کے اہل خانہ میں سے ایک فرد کو نوکری دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ وزیر داخلہ کی جانب سے چیئرمین نادرا تیس لاکھ کا چیک آج شہید اہلکار کے اہل خانہ کے حوالے کریں گے۔
لنڈی کوتل+ تربت+ کوئٹہ (نامہ نگار+ بیورو رپورٹ+ نوائے وقت نیوز) خیبر ایجنسی کے علاقے وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک 11 زخمی ہوگئے جبکہ انکے 2 ٹھکانے بھی تباہ کردئیے گئے۔ تربت میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں اہم کمانڈر سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ مستونگ میں بم دھماکے کے دوران ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے وادی تیراہ کے علاقے راجگل میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب تربت کے علاقے میں ایف سی کے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت 3 شدت دہشت گرد ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق ہلاک ہونیوالے شرپسندوں کے قبضے سے خودکار ہتھیار بھی قبضے میں لئے گئے۔ ادھر کوہاٹ کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 50 اشتہاری ملزمان سمیت 250 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزموں سے اسلحہ اور منشیات بھی برآمد ہوئی ہے۔ کوئٹہ بیورو رپورٹ کے مطابق لورالائی کے علاقے چمالنگ میں بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا جس میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ بلوچستان کے دو مختلف علاقوں کیچ اور کوہلو میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والی دو رہنماؤں کے مکان پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے۔ حملے صوبے کے پسماندہ ضلعے کیچ اور کوہلو میں ہوئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اکبر آسکانی کے مکان کو ضلع کیچ میں نامعلوم افراد نے نذر آتش کر دیا۔ اکبر آسکانی کے گھر کو نذر آتش کرنے کا واقعہ ضلع کی تحصیل مند کے علاقے بلوجتجو میں پیش آیا۔ حکام نے بتایا کہ حملے کے وقت اکبر آسکانی خود گھر پر موجود نہیں تھے۔