پاکستانی حکام کے امن مذاکرات کیلئے افغان طالبان کی قیادت سے رابطے
اسلام آباد (صباح نیوز + نوائے وقت رپورٹ) پاکستانی حکام نے افغان حکومت کی درخواست پر پس پردہ افغان طالبان کی قیادت سے رابطے شروع کر دئیے ہیں اور طالبان قیادت کو باضابطہ مذاکرات شروع کرنے اور سیزفائر کیلئے آمادہ کیا جارہا ہے۔ان رابطوں میں مثبت اشارے آرہے ہیں اور توقع ہے کہ طالبان قیادت جلد باضابطہ مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کرسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغان حکومت اورطالبان کے درمیان آئندہ بات چیت مری مذاکرات کے تحت ہی آگے بڑھ سکتی ہے۔ اس مذاکراتی عمل میں فریقین کے علاوہ پاکستان،امریکہ اور چین شامل ہوں گے۔ دریں اثنا افغان امن عمل شروع کرنے کیلئے 4 رکنی سٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس طلب کرلیا گیا۔ چار ممالک کے نمائندوں کا اجلاس جنوری کے پہلے ہفتے میں ہو گا۔ بامقصد افغان امن عمل کیلئے جامع اور واضح روڈ میپ تیار کیا جائیگا۔ امن عمل کے ہر مرحلے کام تعین کیا جائے گا۔ مشیر قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر جنجوعہ پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ افغانستان کے مشیر قومی سلامتی حنیف اطہر اور چینی نمائندہ بھی شریک ہو گا اجلاس میں امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن بھی شریک ہوں گے۔اے پی پی کے مطابق وزارت داخلہ پاکستان افغان سرحد کے اہم مقامات پر گرائونڈ سرویلنس راڈار نصب کرے گی تاکہ خفیہ طریقے سے انسانی نقل و حرکت کا پتہ چلایا جائے سکے۔ وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ راڈار کی تنصیب کا مقصد دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو کنٹرول کرنا ہے ان ریڈارز کے ذریعے گاڑیوں اور انسانی نقل و حرکت کا سراغ لگایا جا سکے گا۔ حکام نے بتایا کہ پاک افغان سرحد پر قانون نافذ کرنے والے مشترکہ ادارے، ایف سی اور دیگر فورسز اس سلسلے میں کام کریں گی۔