• news

پروموشن بورڈ کے اجلاس میں تاخیر، 12 وفاقی وزارتیں اور ڈویژن مستقل سربراہوں سے محروم

اسلام آباد (نوخیز ساہی/نیشن رپورٹ) وفاقی حکومت کو کئی اہم عہدوں پر بیوروکریٹس منتخب کرنے کی فرصت نہیں ہے۔ وزیراعظم نواز شریف متعدد بار وفاقی کابینہ کے ارکان کو اپنی وزارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کر چکے ہیں تاہم اب تک 12 وزارتوں اور ڈویژنوں کے مستقل اہم عہدیداروں کی تعیناتی کی طرف توجہ نہیں کی جا سکی ہے۔ ’’دی نیشن‘‘ کو حاصل اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت کی 12 وزارتیں اور ڈویژنز اپنے مستقل سربراہوں سے محروم ہیں۔ اداروں کے مستقل سیکرٹریوں کی تعیناتی میں کوئی قانونی اور آئینی رکاوٹ نہیں ہے۔ تاہم وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث پروموشن بورڈ کا اجلاس 4 ماہ سے تاخیر کا شکار ہے۔ قواعد کے مطابق وزیراعظم کو ہر 6 ماہ بعد پروموشن بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرنا ہوتی ہے۔ بورڈ کا آخری اجلاس 30 اپریل کو ہوا تھا جس میں 18 بیوروکریٹس کو ترقی دینے کی منظوری دی گئی تھی۔ ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ اقتصادی راہداری منصوبے پر عملدرآمد کرانے میں اہم کردار ادا کرنے والی وزارتیں بھی سیکرٹری کے بغیر کام کر رہی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ 18 وفاقی وزارتوں کے اہم عہدے خالی ہیں اور حکومت کے پاس تعینات کرنے کیلئے بیوروکریٹس موجود نہیں جبکہ 21ویں گریڈ کے کئی افسر پروموشن بورڈ کا اجلاس نہ ہونے کے باعث 22ویں گریڈ میں ترقی سے محروم ہیں۔ ذرائع کے مطابق 12 اہم ڈویژنوں کے مستقل سیکرٹریوں کی تعیناتی نہیں ہو سکی۔ سیکرٹری اطلاعات اعظم خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد حکومت نے صبا محسن رضا کو قائم مقام چارج دے رکھا ہے۔ سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی کی برطرفی کے بعد اس عہدے پر مستقل سیکرٹری مقرر نہیں کیا جا سکا۔ سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کمشن، سیکرٹری پرائیویٹائزیشن، سیکرٹری ریونیو ڈویژن، سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ کے عہدوں پر مستقل تقرریاں نہیں ہو سکی۔ ایوی ایشن ڈویژن، کمیونیکیشن ڈویژن بھیاپنے سربراہوں سے محروم ہیں۔ وزارت تعلیم، نیب، آئی ٹی،لا اینڈ جسٹس، نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کے اہم عہدے بھی خالی ہیں۔ وفاقی محتسب کا بھی تقرر نہیں کیا جا سکا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن