• news

ہر سال 30 ارب روپے کی گیس چوری ہوتی ہے‘ وزیر پٹرولیم کا سینٹ میں بیان

اسلام آباد (ایجنسیاں) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں گیس کی طلب آٹھ بلین کیوبک فٹ ہے جبکہ سپلائی چار بلین کیوبک فٹ ہے اس میں سے بھی ہر سال 30 ارب کی گیس چوری ہوتی ہے۔ خیبر پی کے میں غیرقانونی طور پر پائپ لائن سے گیس لینے کا معاملہ صوبائی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔ خیبر پی کے حکومت گیس چری روکنے میں ناکام ہو چکی۔ گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ترجیح ہے لیکن یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں طے ہونا چاہئے۔ وقفہ سوالات کے دوران شاہد خاقان نے بتایا کہ ملک میں گیس کی طلب بہت زیادہ ہے‘ اس کے مقابلے میں سپلائی کم ہے‘ دس فیصد نقصان گیس چوری، ایک فیصد ٹیکنیکل نقصانات۔ صرف کے پی کے میں قدرتی گیس 6 سے 8 ارب کی گیس چوری ہوتی ہے۔ پنجاب کے حصے کی صرف ساٹھ فیصد گیس موجود ہے۔ 40 فیصد گیس کی کمی ہے جسے پریشر میں کمی سے پورا کیا جاتا ہے۔ رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان سے بینکنگ ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے کے معاملے پر توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے زاہد حامد نے کہا کہ 2005 ء میں پہلی بار بینکنگ ٹرانزیکشن پر 0.1 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگایا گیا تھا اس کے بعد 2013 ء میں 0.3 فیصد کردیا گیا تھا۔ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں بینکنگ ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا تھا مگر تاجروں کی جانب سے ہڑتال کی دھمکیوں کے بعد اسے 0.3 فیصد کردیا گیا ہے انہوںنے مزید کہا کہ فائلرز اور نان فائلرز کے لئے بینکنگ ٹرانزیکشن کی شرح مختلف ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ جنوری 2015ء سے اب تک ملک کے تمام ڈسکوز میں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے 377افسروں کی تعیناتی ہوئی ہے۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت تمام سڑکوں پر بین الاقوامی معیار کے مطابق کام ہو رہا ہے۔ چیئرمین سینٹ نے دی فیوچرز مارکیٹ بل 2015ء سے متعلق کمیٹی کو بھجوا دیا۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے رکن کے طور پر منتخب ہونے کے ضمن میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی سے متعلق اور ماحولیاتی تحفظ (ترمیمی بل) 2015ء پر رپورٹس ایوان میں پیش کر دی گئیں۔ وقفہ سوالات میں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کے ایوان میں موجود نہ ہونے پر چیئرمین سینٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔ ایوان نے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرلی۔ اسے کل بحث کیلئے ایجنڈا پر لایا جائیگا۔ پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی نے سستے اور فوری انصاف کی فراہمی پر حتمی رپورٹ کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ رپورٹ کو حتمی شکل دینے کے لئے چیف جسٹس اور ماہرین کی رائے کی رپورٹ سینٹ کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں بھجوائی جائے گی۔ چیئرمین سینٹ نے نندی پور پاور پراجیکٹ اور نیب میں درج بدعنوانی کے مقدمات، وصول کی جانیوالی رقم سے متعلق سوال مؤخر کرتے ہوئے تفصیلی جواب دینے کی ہدایت کی۔ میاں رضا ربانی نے تجویز دی کہ سائبر کرائم بل پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو سب کی رائے لیکر نیا بل پیش کرے۔ یہ بل غیر متفقہ دستاویز ہے ارکان پارلیمنٹ، میڈیا اور سول سوسائٹی کو اس پر تحفظات ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن