• news

2015ئ: ڈرگ کورٹ میں 1780 نئے مقدمات دائر ہوئے، 1559 کے فیصلے کئے گئے

لاہور (شہزادہ خالد) رواں برس ڈرگ کورٹ میں 2014ء کی نسبت زیادہ مقدمات دائر ہوئے۔ مقدمات کے فیصلوں میں بھی تیزی آئی، ڈرگ کورٹ نے 1559 مقدمات کے ریکارڈ فیصلے کئے۔ ملزمان سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے جرمانہ بھی وصول کیا گیا۔ 1723 ملزمان کو مجموعی طور پر 40 سال 6 ماہ 23 دن قید کی سزا سنائی۔ زیادہ کو تابرخاست عدالت قید کی سزا دی جاتی رہی۔2015ء میں 1780 نئے مقدمات دائر ہوئے۔ ڈرگ کورٹ میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد 367 رہ گئی۔ جعلی ڈاکٹرز، بم بنانے والے کیمیکل، نشہ آور اور ہسپتالوں سے چوری شدہ ادویات فروخت کرنے والوں کو سزائیں سنائی گئیں۔ چوہدری جہانگیر، مبشر احمد بٹ اور فاروق بشیر بٹ پر مشتمل ڈرگ کورٹ نے ملزمان کو سزائیں دیں۔ ضلع اوکاڑہ کے علاقہ راجن پور کے ملزم منشا ء کو 40 ہزار روپے جرمانہ اور 3ماہ قید ، لاہور کے رہائشی ملزم قاسم علی، اعجاز، مرید کے کے رہائشی ملزم اعجاز کو 40ہزار فی کس اور 15یوم قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ ملزم خود کو ڈاکٹرمتعارف کرواتے تھے۔ جناح ہسپتال سے بھاری مقدار میں سرکاری ادویات کی چوری کے مقدمہ میں ملوث ملزمان الیاس اور مظہر علی جو کہ جناح ڈسپنسر اور آپریشن تھیٹر میں ملازم تھے ان کی درخواست ضمانت مسترد کی گئی۔ دوران تفتیش ڈائریکٹر فارمیسی اور ایم ایس جناح ہسپتال نے بتایا کہ ہسپتال سے صرف 9اقسام کی ادویات چوری ہوئیں۔ چوری شدہ ایک رائزک (Rizak) ٹیکہ کی مالیت قیمت 60 لاکھ روپے ہے اور گیٹز فارما کمپنی ہسپتال کو 27 روپے فی ٹیکہ سپلائی کرتی تھی۔ شیخوپورہ روڈ پر واقع ذیٹا کیمیکل کے مالک بصرالزمان کی درخواست ضمانت مسترد کی، ملزم پر بغیر ادویات سازی لائسنس کا جرم تھا۔ الرحمن یونانی ہربل کے مالک محمود علی کی ضمانت مسترد کی۔ ملزم ہربل ادویات کی آڑ میں افیون اور نشہ آور ادویات فروخت کرتے پایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن