اپنے والد کے چہرے پر کبھی گھبراہٹ اور پرپشانی کے آثار نہیں دیکھے جہانگیر خانزادہ کی بی بی سی سے گفتگو
لندن (بی بی سی) پنجاب کے سابق وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی ہلاکت سے چند ماہ قبل ان سے ملاقات کا اتفاق ہوا۔ بی بی سی کی ایک سٹوری کے لئے اچانک ان کا انٹرویو کرنا پڑا۔ شجاع خانزادہ نے مجھے بتایا کہ پنجاب میں 14 کالعدم تنظمیں متحرک ہیں۔ ان تنظیموں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس ثبوت موجود ہیں۔ ان کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔ ہم نے ’گڈ‘ اور ’بیڈ‘ کی تفریق ختم کر دی کیونکہ اسی تفریق نے ہی تو 14 سال ہمیں تباہ کیا۔ جب 16 اگست کو لندن میں علی الصبح ٹوئٹر پر مجھے پنجاب کے وزیرداخلہ کے ڈیرے پر حملے کی اطلاع ملی۔ خبر سن کر بے چینی تو بہت ہوئی لیکن حیرانی بالکل نہیں۔ شجاع خانزادہ کے صاحبزادے جہانگیر خانزادہ نے بتایا کہ میں نے اپنے والد کے چہرے پر کبھی گھبراہٹ اور پریشانی کے آثار نہیں دیکھے تھے۔ انہوں نے دھمکیوں کی پروا نہیں کی بلکہ وہ کیا جو ملکی مفاد کے لئے ضروری تھا۔‘