• news

نوازشریف کا سیاسی مستقبل روشن ہے، کرپٹ لوگوں کو ہٹا دیں: مشرف

اسلام آباد+کراچی (آن لائن+سٹاف رپورٹر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میں دبئی یا امریکہ میںعلاج کرانا چاہتا ہوں، 1999ء میں ٹیک اوور نہیں کرنا

چاہتا تھا، میرے دل و دماغ میں ایسا کوئی فیصلہ بالکل نہیں تھا جبکہ نواز شریف نے ایسا اقدام کیا کہ مجھے ٹیک اوور کا موقع مل گیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں مشرف کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کی شہرت ملک میں دہشتگردی اور کرپشن کیخلاف ایکشن لینے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے نواز شریف کی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان اپنے مفاد کی چیز پارلیمنٹ سے منظور کراتے ہیں اگرموجودہ حکومت کے گورننس اچھی ہوتی تو نندی پور پاور منصوبے میں قومی خزانہ کے نوے ارب روپے ضائع نہ ہوتے پارلیمانی نظام تبدیل ہونے تک اصلاحات ممکن نہیں ملک کو وسیع تر اصلاحات کی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ کے تمام دھڑے اکٹھے ہونے کی کوشش جاری ہے۔ نواز شریف کا سیاسی مستقبل روشن ہے اگر وہ تبدیلی نہ لائے تو مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے سندھ میں ایم کیو ایم واحد سیاسی جماعت ہے۔ مسلم لیگ کے تمام دھڑے اکٹھے ہونے کے بعد ایم کیو ایم کے اچھے لیڈر بھی مسلم لیگ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ نریندر مودی انتہا پسند لیڈر ہے آر ایس ایس ان کی حمایت کرتے ہیں آر ایس ایس کی پالیسی مسلمانوں کیخلاف ہے تاہم سابق بھارتی وزیراعظم واجپائی پاکستان کے ساتھ تمام متنازعہ معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حامی تھے وہ پرخلوص لیڈر تھے۔ عدلیہ کو آگے اور ملٹری کو پیچھے ہونا چاہیے تا کہ آرٹیکل 6کی بات چیت کوئی نہ کر سکے، نواز شریف کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کرپشن کو ختم کریں، اچھے لوگ اچھی پوزیشنوں پر لگائیں، کرپٹ لوگوں کو ہٹا دیں، اپنے دوستوں کو مت عہدوں سے نوازیں اور لیڈر شپ سے اچھی سے اچھی بات کریں۔ پاکستان میں ہر طرف دھاندلی ہی دھاندلی ہو رہی ہے سب کو پکڑنا چاہئے، ہمارے کالج دور میں جو لڑکا اپنے بیگ میں چاقو یا پستول رکھتا تھا وہ جمعیت کا ہوتا تھا، کراچی میں جمعیت کے طلباء نے بہت زیادہ لڑائیاں کیں۔کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق مشرف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) بہت طاقتور جماعت ہے، آرمی چیف گورننس نہیں کر رہے، جنرل راحیل شریف کو توسیع ملنی چاہئے، حکومت نواز شریف چلا رہے ہیں۔ تمام اُردو بولنے والے ایم کیو ایم نہیں ہیں‘ نندی پور میں 90 ارب ضائع ہو گئے، کیا یہ گڈ گورننس ہے؟ میں علاج کے لئے باہر جانا چاہتا ہوں۔ ملک میں ترقی نہیں ہو رہی چین سے جو 45 ارب ڈالرز آ رہے ہیں ان کا درست استعمال ہونا چاہئے۔ جمیل بگٹی سے کوئی معافی نہیں مانگی۔

ای پیپر-دی نیشن