دہشتگردی پر کنٹرول، بہتر گورننس کیلئے نئے صوبے بنانے پڑیں گے: طاہر القادری
لاہور (سپیشل رپورٹر) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی پر کنٹرول اور گورننس کی بہتری کیلئے نئے صوبے بنانا پڑیں گے۔ عوام کو 64 کروڑ روپے کلو میٹر والی موٹروے سے زیادہ 20 روپے کلو آٹے میں دلچسپی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں حکمرانوں کی اجازت کے بغیر کوئی ادارہ عام آدمی کو انصاف دینے کیلئے تیار نہیں، سانحہ ماڈل ٹائون اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ حکمرانوں کے میگا منصوبے میگا کرپشن ہیں، عوام اور حکمرانوں کی ترجیحات میں خلیج حائل ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹر وے، اورنج ٹرینوں اور میٹرو بسوں پر قوم کے کھربوں روپے خرچ کرنے والوں کو عام آدمی کے مسائل کا احساس نہیں۔ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر اور ادویات نہ ہونے کے باعث بچے موت کے منہ میں جا رہے ہیں، پڑھے لکھے بیروزگار نوجوان زندہ رہنے کیلئے جرائم کرنے پر مجبور ہیں، تعلیمی ادارے استاد سمیت بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، بجلی، گیس کے بحران کے باعث ماہانہ کی بنیاد پر انڈسٹری بند اور مزدور بیروزگار ہو رہے ہیں جبکہ حکمران ہر مسئلہ کا حل موٹروے منصوبہ سمجھتے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ داعش کے وجود سے انکار کرنے والے اب گرفتاریوں کی خبریں دے کر خوف و ہراس پھیلانے کے ساتھ ساتھ اپنی نااہلی کا اعتراف بھی کررہے ہیں۔