رعایا پر تشدد: جنوبی افریقہ کے بادشاہ ڈیلین ڈیبو 12 سال گزارنے جیل پہنچ گئے
کیپ ٹائون (بی بی سی) جنوبی افریقہ کے ایک بادشاہ بوئی لیخایا ڈیلین ڈیبو نے اپنی رعایا کو تشدد کا نشانہ بنانے کے جرم میں اپنے آپ کو جیل حکام کے حوالے کر دیا ہے اور اس طرح ان کی 12 سالہ قید کا آغاز ہو گیا ہے۔ ڈیلین ڈیبو جنوبی افریقہ کے دس بادشاہوں میں سے ایک ہیں جنہیں سرکاری طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور انہیں اپنی قبیلے کی رعایا کو راہ راست پر رکھنے کے لیے کچھ اخیتارات حاصل ہوتے ہیں۔ ڈیلین ڈیبو پہلے سیاہ فام صدر نیلسن منڈیلا کے بھتیجے ہیں۔ بادشاہ بوئی لیخایا ڈیلین ڈیبو پر الزام ہے کہ انہوں نے دو عشرے پہلے اپنی رعایا میں سے ایک خاندان کی طرف ان کے دربار میں حاضر ہونے سے انکار کی وجہ سے پورے خاندان کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنوایا جس کی وجہ سے اس نافرمان خاندان کا ایک فرد ہلاک ہو گیا۔ بادشاہ ڈیلین ڈیبو نے اس خاندان کاگھر تک جلوا دیا تھا۔ بادشاہ نے الزام کی تردید نہیں کی بلکہ ان کا موقف تھا کہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ ان کے دائرہ اختیار میں تھا۔ بادشاہ کا تعلق تھمبو قبیلے سے ہے۔ نیلسن منڈیلا کا تعلق بھی اسی قبیلے سے تھا۔ ڈیلین ڈیبو جنوبی افریقہ کے پہلے بادشاہ ہیں جنہیں 1994 میں سفید فام نسل پرستانہ دور کے اختتام کے بعد جیل بھیجاگیا ہے۔ 51 سالہ ڈیلین ڈیبو 1989 میں بادشاہ بنے اور ان کی رعایا سات لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔