• news

وزیراعظم نے پٹرول مہنگا کرنے کی سمری مسترد کر دی‘ ہائی سپیڈ ڈیزل3‘ مٹی کا تیل 8.07 روپے لٹر سستا

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نواز شریف نے نئے سال کے موقع پر غریبوں کے مفت علاج کیلئے قومی صحت پروگرام کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے پٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانے کا بھی اعلان کیا۔ قومی صحت پروگرام کے تحت 7 مہلک بیماریوں کا علاج معالجہ مفت کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں پروگرام ملک کے پندرہ اضلاع میں شروع کیا جائے گا، 12 لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ فراہم کئے جائینگے اور سالانہ تین لاکھ روپے تک علاج کی سہولت حاصل ہو گی، 3 لاکھ روپے کی حد پوری ہونے پر بھی زیرعلاج مریضوں کا علاج جاری رہے گا اور 3 لاکھ روپے بیت المال کے ذریعے فراہم کئے جائینگے۔ علاج معالجے کی سہولیات سے متعلق ہیلپ لائن پر مفت کال کی جا سکتی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت پروگرام کا اجراء مسلم لیگ کے منشور میں عوام سے کئے گئے ایک اور وعدے کی تکمیل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریب خاندانوں کا علاج اب حکومت کی ذمے داری ہے، قومی صحت پروگرام کو مزید بہتر بنائیں گے۔ صحت اور تعلیم صوبوں کی ذمہ داری ہے جو انہیں ادا کرنی چاہئے، پھر بھی وفاق ہرممکن مدد کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد کم آمدنی والوں کو صحت سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ اب ایسا نہیں ہو گا کہ غریب بیمار ہو اور اسے گھر کی چیزیں بیچنا پڑیں، علاج کی خاطر جائیدادیں تک بک جاتی ہیں۔ غریب خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت دی جائیگی۔ سندھ اور خیبر پی کے میں بہت غریب لوگ ہیں، ان کی خدمت بھی کرنی چاہئے، ابھی دو صوبے اس پروگرام میں شامل نہیں ہیں، وہاں بھی کام شروع ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے فلاحی ریاست کی جانب ایک اور قدم بڑھایا ہے، اگر پروگرام کا غلط استعمال کیا گیا تو میں سخت ایکشن سے نہیں ہچکچائوں گا، سائرہ افضل تارڑ اس پروگرام کو باقاعدگی سے مانیٹر کرینگی، عوامی فلاح کے کسی پروگرام کی ناکامی کا آپشن قبول نہیں، یہ پاکستان کے عوام کا معاملہ ہے۔ پروگرام سے 32 لاکھ خاندان استفادہ کر سکیں گے، پروگرام کا آغاز ابتدائی طور پر اسلام آباد سے کیا گیا ہے۔ بعدازاں ان میں مزید 20 لاکھ خاندانوں کا بتدریج اضافہ کیا جائے گا، پہلے مرحلے پر قومی صحت پروگرام 15 اضلاع میں شروع کیا جا رہا ہے جس کا دائرہ 23 اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر مملکت سائرہ افضل نے مزید بتایا کہ یہ کارڈ ان افراد کو جاری کیا جائے گا جن کی یومیہ آمدن 200 روپے ہو گی ۔ سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ روڈ ایکسیڈنٹ، زچگی، کھانسی، نزلہ، زکام اور ہیپاٹائٹس سمیت چھوٹی بیماریوں کے لیے 50 ہزار روپے مقرر ہوں گے جبکہ بائی پاس، گردوں کا آپریشن، انجیو پلاسٹی سمیت بڑی بیماریوں پر 3 لاکھ روپے خرچ کئے جا سکیں گے۔ فی الحال 9 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے قومی صحت پروگرام پاکستان کے دوسرے صوبوں میں بھی شروع کیا جائے اور سندھ اور خیبر پی کے کی غریب عوام کو بھی صحت کی مفت سہولیات میسر ہوں۔ دریں اثناء وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تیل کی قیمتوں کے بارے میں بتایا کہ پٹرول اور ہائی اوکٹین کی قیمتیں اس ماہ برقرار رہیں گی۔ پٹرول کی قیمتیں اس ماہ برقرار رہیں گی۔ پٹرول کی قیمت 76 روپے 76 پیسے ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے کمی کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 29 پیسے کمی کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل میں 8 روپے 7 پیسے کمی کی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے کر دیا گیا۔ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی 31 جنوری تک توسیع کر دی گئی ہے۔ فائلرز اور نان فائلرز کیلئے آج قومی اسمبلی میں سکیم پیش کی جائیگی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس آج تین بجے سہ پیر پارلیمنٹ ہائوس میں ہو گا۔ سپیکر سردار ایاز صادق صدارت کریں گے، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے اچانک دورہ پاکستان سمیت دیگر اہم امور پر بحث متوقع ہے جبکہ امکان ہے کہ اپوزیشن خصوصاً پیپلز پارٹی کراچی میں رینجرز کے اختیارات میں اضافہ کے بارے میں وزارت داخلہ کی طرف سے نوٹیفکیشن کے اجراء پر احتجاج کرے گی۔ صباح نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے آرڈیننس منظوری کے لئے پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے جس کا پہلا اجلاس 4 جنوری کو طلب کر لیا گیا۔ چیئرمین کا انتخاب ہو گا۔ 22 رکنی خصوصی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ کمیٹی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے، کمیٹی میں مسلم لیگ ن کے 9 ارکان ہیں۔ قومی اسمبلی اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں کا اجلاس 2 بجے ہو گا، خورشید شاہ صدارت کرینگے۔ کاروباری طبقات کیئے کالادھن سفید سکیم سمیت پیکیج کا اعلان آج کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں تقریب وزیراعظم سیکرٹریٹ میں منعقد ہو گی۔ وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار ٹیکس ایمنسٹی سکیم سمیت تاجروں سے طے پانے والے پیکیج کا اعلان کرینگے۔ دریں اثنا ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے ’’رعایتی پیکیج‘‘ نافذ کرنے کیلئے آرڈینس جاری کرنے کا ارادہ ترک کر دیا، اب پیکیج کو پارلیمنٹ سے قانونی سازی کرانے کے بعد نافذ کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں فنانس ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی کے رواں سیشن میں لائے جانے اور منظوری کا امکان ہے۔ آرڈیننس کے نفاذ کا ارادہ اپوزیشن کی تنقید اور قومی اسمبلی کا اجلاس قبل از شیڈول بلائے جانے کے باعث کیا گیا ہے۔ دریں اثناء حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں ردوبدل کا نوٹیفیکشن جاری کردیا۔ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت کم کی گئی تاہم اس پر ٹیکس کی شرح 34 فیصد سے بڑھا کر 51 فیصد کردی گئی۔ پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اوگرا نے قیمت بڑھانے کی سفارش کی تھی تاہم پٹرول پر بھی ٹیکس میں ایک فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ پٹرول پر 20 فیصد ٹیکس تھا جسے دسمبر میں 21 فیصد کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بنک ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی رعایتی شرح 0.3 فیصد کے نفاذ کی میعاد میں 31 جنوری تک توسیع کر دی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن