پاکستان بھارت میں برف پگھلی سارک ممالک کے درمیان ریل روڈ کے امکانات روشن:ہندوستان ٹائمز
نئی دہلی(این این آئی)بھارتی میڈیا نے پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بہتری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگریہ تعلقات اسی طرح مثبت سمت میں پروان چڑھتے رہے توپورے جنوبی ایشیا میں سڑک یا ریل کے ذریعے ہموار سفر جلد خوشگوار حقیقت ثابت ہوسکتا ہے۔ ’’ہندوستان ٹائمز‘‘ نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ پاکستان پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اس دورے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں جمی برف پگھلنے لگی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں اب سارک ممالک کے درمیان ریل، روڈ معاہدے کا امکانات پیدا ہوگئے ہیں، جس کے بعد سارک ممالک کے عوام پورے خطے میں آزادانہ سفر کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف اور مودی کے درمیان لاہور میں حالیہ ملاقات نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں نئی روح پھونک دی ہے۔ کئی ماہ کی رکاوٹ کے بعد بھارت سیکرٹری ٹرانسپورٹ کے درمیان ملاقات کی میزبانی کرے گا۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ موٹر وہیکل معاہدے کے لیے پاکستان بھارت ٹرانسپورٹ سیکریٹریز جلد تفصیلات طے کریں گے، جس کے بعد سارک ممالک کے شعبہ ٹرانسپورٹ کے وزرا کا اجلاس ہوگا جس میں معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔نئی دہلی میں تعینات جنوبی ایشیائی سفارتکار کے مطابق پاکستان اور بھارت اگر ساتھ کام کرنے پر رضا مند ہوگئے، تو یہ پورے خطے کے لیے بہت اچھا ہوگا۔ سارک ممالک کے درمیان یہ معاہدہ ہوجانے کی صورت میں پاکستان، بھارت، نیپال، بھوٹان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور مالدیپ کے درمیان روڈ اور ریل کے ذریعے سفر ممکن ہو جائے گا۔ معاہدے پر 2016 کے سارک اجلاس میں دستخط ہوسکتے ہیں جب نریندر مودی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ تاپی پائپ لائن منصوبے کے افتتاح اور نواز مودی خیر سگالی ملاقات کے بعد نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان برف پگھلی ہے، مودی بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ علاقائی روابط اور پڑوسیوں سے خوشگوار تعلقات قائم کرنے کا یہ ہی بہترین موقع ہے۔ واضح رہے کہ سارک ممالک کے درمیان موٹر وہیکل معاہدہ کئی سال سے زیر غور ہے، تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں سرد مہری کے باعث اب تک اس معاہدے کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی۔