• news

بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ جاری‘ لوگ پریشان نارنگ اور چک امرو میں مظاہرے

لاہور+ اسلام آباد+ کراچی (نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بدستور جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا اور پریشان رہے۔ لوڈشیڈنگ کیخلاف نارنگ منڈی اور چک امرو میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 2015ءمیں ت وانائی کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ بدستور جاری رہی۔ گیس پریشر میں کمی کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے اور خواتین کو کھانا تیار کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی علاقوں میں پانی کی بھی قلت رہی۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے واپڈا شکرگڑھ کے خلاف نعرے بازی کی۔ بورے والا سے نامہ نگار کے مطابق گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ اور بجلی کی طویل بندش نے عوام کو پریشان کر دیا۔ معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کو رُلا دیا۔ شہریوں نے نماز جمعہ کے بعد واپڈا اور سوئی گیس حکام کےخلاف شدید احتجاج کیا۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث کاروباری زندگی معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے باعث نماز جمعہ کے ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا رہا۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔ بجلی کی بندش کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا جبکہ گیس کی عدم دستیابی کے باعث شہری گھروں میں کھانا پکانے سے محروم رہے۔ شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر بجلی اور سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے مسئلہ پر قابو پایا جائے۔ علاوہ ازیں خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ 2015ءمیں توانائی کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی ہے نئے سال کی آمد پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ 2015ءمیں صنعتوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہوئی گزشتہ سال لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کمی اورمالی نظم ونسق میں بہتری آئی۔ علاوہ ازیں ایم ڈی سوئی سدرن خالد رحمان نے کہا ہے کہ ادارے کے نظام میں گیس ضیاع کی حد 15 فیصد پر برقرار ہے۔ ایسا لگتا ہے گیس چوری میں اندرونی عملہ بھی ملوث ہے آئندہ زیادہ گیس چوری کے علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہو گی بعض علاقوں میں گیس ضیاع کے حد 70 فیصد تک ہے۔ کے الیکٹرک 58 ارب روپے کی مقروض ہے کے الیکٹرک سرچارج نہیں دے رہی معاملے کو عدالت لے گئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن