سکھر: نادرا افسر نے اپنے اور شوہر کے 3، 3 شناختی کارڈ بنالئے، نثار نے معطل کردیا
سکھر + اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) نادرا کی خاتون افسر کی جانب سے بیک وقت اپنے اور شوہر کے 3، 3 شناختی کارڈ جب کہ اپنے بچے کے 2 (ب) فارم جاری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ نادرا کی خاتون آفیسر ثمینہ پٹھان نے بیک وقت اپنے اور شوہر کے تین، تین شناختی کارڈ اور اپنے بیٹے کے 2 (ب) فارم جاری کرائے ہوئے ہیں۔ تینوں کارڈ 3 سال قبل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے وقت بنائے گئے۔ ذرائع کے مطابق 2 ماہ قبل نادرا حکام کی جانب سے ثمینہ پٹھان کو برطرف کر کے ان کے خلاف انکوائری کے احکامات بھی جاری ہو چکے ہیں تاہم اس کے باوجود وہ اب بھی سکھر برانچ میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ ثمینہ پٹھان نادرا لاڑکانہ برانچ کی انچارج بھی رہ چکی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ثمینہ پٹھان کو ادارے کے اعلیٰ افسران کی پشت پناہی حاصل ہے جس کی وجہ سے خاتون افسر کے خلاف نہ تو کوئی کارروائی ہو سکی اور نہ ہی انہیں برطرف کیا جا سکا۔ دوسری طرف تین شناختی کارڈ کیس کی ابتدائی رپورٹ وزیر داخلہ چودھری نثار کو پیش کردی گئی۔ وزیر داخلہ نے ابتدائی رپورٹ میں الزامات ثابت ہونے پر ڈپٹی ڈائریکٹر ثمینہ پٹھان کی فوری معطلی کا حکم دیدیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر نے 2012ءسے پہلے اپنے اور خاوند کیلئے تین تین شناختی کارڈ حاصل کئے۔ 2012ءمیں کیس منظرعام پر آنے کے بعد انکوائری ہوئی لیکن ایکشن نہیں لیا گیا۔ وزیر داخلہ نے الزامات ثابت ہونے کے باوجود ملزمہ ڈپٹی ڈائریکٹر کی بحالی کی تحقیقات کا حکم دیا اور چیئرمین نادرا کو ہدایت کی کہ افسر کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر کمیٹی کی انکوائری کی جائے اور تین روز میں ذمہ داروں کیخلاف سزا کا تعین کیا جائے۔
نادرا/ خاتون افسر