وزیر خزانہ ’’قرض اتارو سکیم‘‘ کے اربوں روپے کا حساب دیں: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایمنسٹی سکیم آئین کے آرٹیکل 4 اور اسکے سیکشن 25 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایمنسٹی سکیم خود حکمرانوں کے ان انتخابی وعدوں کے بھی خلاف ہے جو انہوں نے اپنے انتخابی جلسوں میں یہ کہہ کر کئے تھے کہ وہ ’’قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے پیٹ پھاڑ کر قومی دولت نکلوائیں گے۔‘‘ ٹیکس نہ دینے والوں کو نوا ز کر مستقل ٹیکس دینے والوں کی حق تلفی کی جارہی ہے اور انہیں بھی ترغیب دی جا رہی ہے کہ وہ بھی 10/15سال کالا دھن جمع کریں اور پھر چند لاکھ د ے کر پاک صاف ہو جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر خزانہ کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کھرب کی کرپشن کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور ان کے پیٹ پھاڑ کر قومی دولت نکلوانے کی بجائے ان سے مک مکا کی حکومتی پالیسی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ یہ رویہ ملکی دولت لوٹنے والوں کو کھلا لائسنس دینے کے مترادف ہے اور لائسنس بھی اتنا سستا کہ کرپٹ مافیا خوشی سے نہال ہوگا۔ کالادھن جمع کرنا بہت بڑا جرم ہے۔ حکمران دو وقت کی روٹی کیلئے پریشان عوام کی کھال اتار رہے ہیں اور ان سے ہر ماہ بجلی اور گیس کے بے تحاشا بل وصول کرکے ان کی زندگی اجیرن کردی گئی ہے۔حکومت غریب عوام کو ریلیف دینے کی بجائے بالواسطہ دولت چھپانے، قومی خزانہ لوٹنے، کرپشن،چور بازاری، سمگلنگ حتی کہ اغواء برائے تاوان اور کرائے کے قاتلوں کو ریلیف دینے کی پوری کوشش کررہی ہے جس کا ایک ہی مقصد ہے کہ باقی ماندہ دو سالوں میں کرپٹ عناصر کو زیادہ سے زیادہ دولت سمیٹ لینے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ پہلے اپنے سابقہ دور میں ’’قرض اتاروملک سنوارو‘‘ سکیم میں اکٹھے ہونے والے کھربوں روپے کا حساب دیں۔