مقبوضہ کشمیر: پولیس کا انجینئر رشید پر حملہ، لاتوں، گھونسوں سے نشانہ بنایا،16 نوجوان گرفتار
سری نگر (کے پی آئی) عوامی اتحاد پارٹی کے صدر اور ممبر اسمبلی انجینئر رشید پر پولیس کا حملہ، لاتوں اور گھونسوں سے نشانہ بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انجینئر رشید نے کہا کہ انہیں بارہ مولا پولیس نے بارہمولہ میںاس وقت گاڑی سے نیچے اتار کر کافی دور تک گھسیٹا اور ان پر لاتوں اور گھونسوں سے بارش کی جب وہ بارہمولہ میں وزیر آبپاشی سے ملنے ڈاک بنگلہ بارہمولہ جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں جیسے ہی ڈاک بنگلہ کے پاس پہنچا اور وہاںپولیس نے مجھے روکا اور اندر جانے کی اجازت نہیں دی ۔ انجینئر رشید نے کہا کہ میں نے پولیس سے یہ اصرار کیا کہ میں اپنے اسمبلی حلقے کا نمائندہ ہوںاور مجھے یہ حق ہے کہ میں وزیر سے ملوں اور اپنے اسمبلی حلقے میں درپیش مشکلات کے بارے میں انہیں آگاہ کروں ،اس پر پولیس آفیسروں کو غصہ آیا اور مجھے گالیاں دینا شروع کیں اور مجھے سو میٹر تک گھسیٹا جس کی وجہ سے میری ٹانگ میں چوٹ آئی۔ دوسری جانب بھارتی فورسز نے16نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ پلوامہ میں کے ژاٹہ پورہ، ڈانگر پورہ اور کاکہ پورہ سمیت مختلف علاقوں میں پولیس فوج کی طرف سے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا جس کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے سنگبازی کے الزام میں کئی نوجوانوں کی تلاش ہے جو گزشتہ دنوں پتھرا کے واقعات میں سرگرمی کے ساتھ ملوث رہے ہیں۔ نوجوانوں کی شہادت اور تازہ گرفتاریوں کیخلاف تیسرے روز پلوامہ، کاکہ پورہ، سامبورہ اور ملحقہ علاقہ جات میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے تاہم سڑکوں پر پرائیوٹ گاڑیاں چلتی رہیں۔ پولیس اور فورسز نے پلوامہ قصبے میں شہید پارک(مزار شہدائ) کو چاروں طرف سے سخت حفاظتی پہرے میں رکھا تھا اور اسکے آس پاس دفعہ144کا نفاذ عمل میں لاکر وہاں کی طرف جانے والی تمام سڑکیں سیل کی گئی تھیں۔ اس دوران مظاہرے کئے گئے۔ فوج کے لاٹھی چارج سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے وکیل شبیر احمد بخاری کی مسلسل گرفتاری پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر میں عملاً مارشل لاء نافذ ہے۔ ادھر گیلانی نے چندر کوٹ رام بن میں آگ کے بھیانک واقعہ میں 10افراد کے جھلس کر لقمہ اجل بن جانے پر اپنے گہرے صدمے اور رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی غیرجانبدارنہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جموں وکشمیر فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ شبیر شاہ نے کہا کہ پولیس تلاشی کاروائیوں کے دوران جبر و زیادتیوں سے کام لے کر مکینوں کو ہراساںکررہی ہے اور بے قصور جوانوں کے مستقبل کو مخدوش کرنے کے لئے گرفتاریوں کا چکر چلا رہے ہیں ۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز جماعت نیشنل کانفرنس نے اعلان کیا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو حاصل آئینی اور جمہوری حقوق کا ہر سطح پر دفاع کیا جائے گا۔نیشنل کانفرنس لیگل سیل کا ایک غیر معمولی اجلاس پارٹی ہیڈکوارٹر پر جنرل سیکر یٹری علی محمد ساگرکی صدارت میں منعقد ہوا۔