بینظیر قتل کیس، تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے لاہور رجسٹری میں درخواست
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آئینی پٹیشن دائر کر دی گئی۔ وطن پارٹی کے سربراہ بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ بے نظیر بھٹو کو شہید ہوئے کئی برس گزر چکے ہیں مگر اس معاملے کی یو این او کی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کو آج تک منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ تحقیقات کے لئے قومی خزانے سے پانچ ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی گئی مگر اس کے باوجود اصل حقائق منظر عام پر لانے کی بجائے تحقیقاتی رپورٹ کو دبا لیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی لیڈر کے قتل کی تحقیقات کے متعلق رپورٹ کو منظر عام پر نہ لانا انصاف کی راہ میں رکاوٹ کے مترادف ہے لٰہذا فاضل عدالت بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کے احکامات صادر کرتے ہوئے اس معاملے کا از خود نوٹس بھی لے۔راولپنڈی سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج رائے محمد ایوب مارتھ نے گذشتہ روز سانحہ لیاقت باغ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس کی جیل ٹرائل کے دوران ایس ایس پی طاہر ایوب کی شہادت قلمبند کی اور وکلاءصفائی کی عدم حاضری کی وجہ سے جرح کے لئے سماعت 11 جنوری پر ملتوی کر دی۔ سماعت کے دوران ضمانت پر رہا دو پولیس افسران سعود عزیز، خرم شہزاد کے خلاف پانچ ملزمان اعتزاز شاہ، رفاقت، حسنین گل، عبدالرشید، شیر زمان عدالت میں حاضر تھے جبکہ سابق صدر پرویز مشرف کو عدالتی استثنیٰ حاصل ہے۔
لاہور رجسٹری میں درخواست