• news

کرپشن کیس میں ڈاکٹر عاصم کا مزید14 روزہ ریمانڈ، طبی سہولیات دینے کا حکم

کراچی (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) احتساب عدالت نے سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو بدعنوانی کیس میں مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا اور انکا ایم آر آئی کرانے اور طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا۔ منگل کو نیب حکام نے ڈاکٹر عاصم حسین کو 14 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پراحتساب عدالت میں پیش کیا ، نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت سے عاصم حسین کا مزید 15 روزہ ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔ انہوں نے ماہر نفسیات کی رپورٹ بھی پیش کی جس میں ڈاکٹر عاصم کو نفسیاتی مریض بتایا گیا اور کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو ہسپتال منتقل کیا جائے تاہم نیب کے افسر نے موقف اختیار کیا کہ ماہر نفسیات ڈاکٹر ہارون جنہوں نے ڈاکٹر عاصم کا نفسیاتی معائنہ کیا وہ ان کے دیرینہ دوست ہیں، اس لئے ان کی رپورٹ کو مستند قرار نہیں دیا جا سکتا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کے80 بنک اکائونٹس کی تفصیلات سے پتا چلا ہے کہ منی لانڈرنگ کی گئی ہے۔ ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو 90 روز تحویل میں رکھ کر تحقیقات کر لی گئیں اب انہیں مزید کسی کی تحویل میں دینے کی ضرورت نہیں رہی، مزید ریمانڈ ڈاکٹر عاصم حسین کیلئے خطرناک ہے۔ عدالت نے دونوں فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد نیب کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کو مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر عاصم حسین کو سخت سکیورٹی انتظامات اور بکتربند گاڑی میں احتساب عدالت میں لایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 56 سرکاری ادارے ضیاء الدین ہسپتال کے پینل پر ہیں، اضافی چارجز کی مد میں خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ای سی پی نے سابق مشیر پٹرولیم کی ہدایت پر 17 کروڑ ڈالر کی منظوری دی گئی جس کے بعد کراچی سٹاک مارکیٹ کریپ کر گئی اور اس مصنوعی بحران سے ایک کمپنی کو فائدہ پہنچایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن