بھارت سے بحری خطرہ ہے منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں: وائس ایڈمرل عارف
کراچی (سہیل عبدالناصر) بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونگے ۔ پاکستان کی سمندری حدود کو قذاقی سے پاک علاقہ قرار دے دیا گیا ہے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے سد باب کے لئے اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ بھارت سے بحری خطرہ لاحق ہے لیکن ایک متوازن اور مستحکم پاک بحریہ کسی بھی خطرے کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہے۔ پاک چین معاشی راہداری کے تمام سٹیک ہولڈرز کا مشترکہ انفارمیشن اینڈ کوآرڈی نیشن سنٹر قائم کر دیا گیا ہے جو اس منصوبے کی کامیابی کی جانب اہم قدم ہے۔ اس کی قیادت پاک بحریہ کے پاس ہے اور اس کا نعرہ ہے مل کر سب کچھ کر سکتے ہیں۔ کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ میں یہ باتیں کہیں۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وائس ایڈمرل نے کہا میری ٹائم سیکٹر کو ترقی دے کر ہی خطے میں پاکستان کی ایک منفرد سٹریٹجک پوزیشن سے حقیقی معنوں میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے شکوہ کیا پاکستان کی سمندری حدود میں موجود بے پناہ قدرتی وسائل سمندری تجارت سے بھرپور استفادہ نہیں کیا جا رہا کیونکہ قوم کی توجہ سمندری تجارت کی جانب نہیں۔ میڈیا کی یہ ذمہ داری ہے وہ سمندری تجارت کو فروغ دینے کیلئے عوام میں آگاہی کو فروغ دے۔ گوادر اور پورٹ قاسم میں اضافی شپ بنانے کی ضرورت ہے اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے پہلے مرحلے پر گوادر پورٹ کے قریب پاکستان نیوی ایک نیا شپ یارڈ قائم کرے گی جس کے لئے ابتدائی منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا بھارت سے بحری خطرات یقینی طور پر لاحق ہیں کیونکہ بھارت اور پاکستان کی بحری طاقت کے درمیان ایک اور پانچ کا تناسب ہے۔ بھارتی بحریہ میں ایٹمی آبدوزوں کی شمولیت نے اس خطرے کو بڑھا دیا ہے تاہم پاکستان نے یہ طے کیا ہوا ہے وہ بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوگا اور ملکی ضروریات کے مطابق ایک ایسی بحری قوت تشکیل دے دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گی۔ ان کا کہنا تھا پاک بحریہ کے کمانڈر نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے کئی ایسے آپریشن کئے ہیں جس سے ہمیں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور ہم نے ان آپریشن کے دوران ایسے کامیابیاں حاصل کی ہیں جیسے مکھن سے بال نکالا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا قیام پاکستان کے بعد جہاز سازی کی جدید ترین سہولیات موجود تھیں پاکستان دوست ملکوں کو جہاز بنا کر دیا کرتا تھا تاہم وقت کے ساتھ یہ شعبہ ترقی کی بجائے زوال پذیر ہو گیا جسے بحال کرنے کیلئے پاکستان نیوی جدوجہد کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان نیوی کے کمانڈوز نے بحری جہاز کو گہرے سمندر میں سمندری قذاقوں سے چھڑانے کی شاندار مشق کا مظاہرہ کیا۔ گہرے پانیوں میں یہ شاندار مشق پاکستان نیوی کے جنگی جہاز پی این ایس ذوالفقار پر کی گئی۔