پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیر یوں نے یوم حق خودارادیت منایا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم حق خودارادیت منایا۔ اس موقع پر احتجاج، جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ اسلام آباد میں حریت کانفرنس کے زیراہتمام اقوام متحدہ مبصر آفس کے سامنے مظاہرہ کیا گیا اور احتجاجی یادداشت پیش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کشمیریوں نے حق خودارادیت اس عہد کی تجدید کے ساتھ منایا کہ بھارتی تسلط سے آزادی کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔ بھارتی فوج نے مظاہروں کو روکنے کیلئے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے1993ء کے سانحہ سوپور میں شہید ہونے والے 5 درجن کے قریب عام شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آج سوپور میں ہڑتال اور شہداء کی درجات کی بلندی کیلئے دعائیہ مجالس کی اپیل کی ہے۔ سید علی گیلانی نے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے ہاتھوںکشمیریوں کے قتل عام کے تمام واقعات کی اقوامِ متحدہ کے جنگی جرائم ٹربیونل کے ذریعے سے تحقیقات کرانے کامطالبہ دہرایا۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بلاتاخیر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ پلوامہ میں سی آر پی ایف کے ایک کیمپ پر مجاہدین نے اچانک دھاوا بول دیا۔ اسی دوران دو اہلکار گولیاں لگنے کے باعث ہلاک جبکہ ایک شدید زخمی ہوگیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیراہتمام یوم قرارداد حق خودارادیت کے سلسلے میں اسلام آباد میں کنونیئر غلام محمد صفی کی قیادت میں اقوام متحدہ کے مبصر دفترکے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے 5 جنوری 1949ء کواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے کشمیر سے متعلق قرارداد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بنیاد فراہم کرتی ہے اور اس قرارداد میں کشمیر کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔ مقررین نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ ان قراردادوں کو جو خود اقوام متحدہ نے کشمیر سے متعلق بھارت اور پاکستان کی مرضی سے پاس کیں ہیں ان پر عمل درآمد کرائے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی میںکشمیر ی عوام کے حق رائے دہی کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے 5 جنوری1949 کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے حوالے سے متفقہ قرار داد منظور کر تے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کشمیری عوام ہی فریق اول ہیں ،کمیٹی کے ذریعے دنیا اور اقوام متحدہ سے اپیل کی گئی کہ کشمیر میں خون ریزی بند اور خطے میں امن و ترقی کیلئے بھارت پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔ راجہ محمد ظفرالحق کی طرف سے 5 جنوری1949 کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان ،بھارت اور سلامتی کونسل کے تمام ارکان کی طرف سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق میں منظور ہونے والی قرارداد کے علاوہ بعد میں دو مزید دو درجن قراردادوں کی متفقہ حمایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کشمیری عوام ہی فریق اول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18ترمیم کے بعد صوبوں میں تعلیم اور تعلیمی اصلاحات صوبائی معاملہ ہے اس قسم کے کسی بھی بل پر غور خوص کرتے ہوئے صوبائی خود مختاری کو بھی مد نظررکھنا ہوگا۔