اوگرا کے افسر سفارتخانوں‘ ڈونرز ایجنسیوں سے براہ راست رابطہ نہیں کریں گے
اسلام آباد (راجہ عابد پرویز/ خبرنگار) اوگرا کے متعدد افسران نے غیر ملکی ٹریننگ کے مواقع حاصل کرنے کے لئے ذاتی حیثیت میں سفارتخانوں اور تنظیموں سے مالی تعاون حاصل کیا۔اتھارٹی نے ایسے تمام افسران کے خلاف سخت کاروائی عمل لانے کا فیصلہ کرلیا ہے ،کوئی افسر براہ راست ٹریننگ یا سیمینار کے لئے کسی سفارت خانے یا تنظیم سے رابطہ نہیں کرسکتا۔ذرائع کے مطابق اوگرا میں متعدد افسران کی طرف سے دوسرے ملکوں میں جانے کے شوق میں اتھارٹی کی اجازت کے بغیر ہی بالا بالا ذاتی حیثیت میں متعدد ملکوںکے سفارتوں خانوں سے رابطے کئے اورمالی تعاون سمیت بیرون ملک رہنے اور وظائف ملنے پر باہر چلے گئے۔یہ سلسلہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، اب جبکہ یہ بات کھل کرسامنے آگئی ہے تو اوگرا کے بالا افسران نے اپنے آپ کو بچانے کے لئے ایک سرکلر جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ اوگرا کا کوئی افسر اور ملازم غیر ملکی سفارتخانوں اور ڈونر ایجنسیوں سے براہ راست رابطہ نہیں کرسکتا اور اگر کوئی ایسا ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی مگرافسران نے اتھارٹی کی طرف سے پابندی اور تادیبی کارروائی کی وارننگ کو نظرانداز کرتے ہوئے مختلف غیر ملکی اداروں سے براہ راست رابطہ کیا اور غیرملکی ٹریننگ اور سیمینارز میں شرکت کی، حکام کے مطابق ایسے افسران کو انضباطی کارروائی کے بعد ملازمت سے برخاست بھی کیا جاسکے گا۔