رانا ثناء کا فیصل آباد میں 46 کلومیٹر سڑک کا افتتاح، مظاہرین نے روک لیا
لاہور/ فیصل آباد (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ خادم پنجاب رورل روڈز پروگرام کے تحت صوبہ بھر میں آئندہ تین سالوں کے دوران 50 ارب روپے سے دیہی سڑکوں کی کارپٹ تعمیر سے پائیدار ترقی کے نئے راستے کھلیں گے جس سے نہ صرف معاشی انقلاب برپا ہوگا بلکہ دیہاتوں میں بسنے والوں کو تعلیم وصحت کی جدید اور معیاری سہولتوں تک آسان رسائی میسر آئے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی طرف سے سمندری روڈ پر چک نمبر 249 چھوٹا بلوچ والاکے قریب خادم پنجاب رورل روڈز پروگرام کے تحت فیز ون میں 40 کروڑ روپے سے تعمیر ہونیوالی 46 کلومیٹر لمبی سڑک کا افتتاح کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون نے کہا خادم پنجاب رورل روڈز پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں 15ارب کی لاگت سے دو ہزار کلومیٹر سے زائد دیہی سڑکوں کی کارپٹنگ تعمیر کی گئی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں بھی 15 ارب روپے کی لاگت سے 18 سو کلو میٹر سے زائد طویل سڑکوں کی تعمیرکے منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے جن کی بدولت دیہات آسان راستوں کے ذریعے شہروں سے منسلک ہو جائیں گے۔ خادم پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن کے مطابق جدید ترقی کے ثمرات دیہات تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں اور دیہی سڑکوں کی تعمیروکشادگی کا یہ منصوبہ آئندہ تین سالوں میں پنجاب کی تقدیر بدل دے گا جس کے دیہی عوام کی ترقی وخوشحالی پر واضح اثرات مرتب ہونگے۔ صوبائی وزیر نے کہا شہروں کی طرح دیہی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی ایک وسیع منصوبے کا بھی آغازکیا جا رہا ہے اور وعدہ کے مطابق 2018ء تک دیہی عوام کو بھی تعلیم، صحت، مواصلات، پینے کے صاف پانی سمیت دیگر سہولیات ان کی دہلیز پر دستیاب ہونگی۔ ایم این اے میاں فاروق نے خادم پنجاب رورل روڈز پروگرام کے انقلابی قدم پر وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ان کی طرف سے صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ خاں کی تقریب میں شرکت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا صوبہ بھر میں کارپٹ ہونیوالی دیہی سڑکوں میں سے ان کے حلقہ کی یہ سڑک لمبائی میں سب سے زیادہ ہے جس سے 16سے زیادہ دیہات کے سوالاکھ سے زائد مکینوں کو فائدہ ہو گا۔ رانا ثناء اللہ خاں نے ارکان اسمبلی کے ہمراہ نوتعمیر شدہ سڑک پر سفر کرکے اس کی کوالٹی کاجائزہ لیا اور بعدازاں انہوں نے تختی کی نقاب کشائی کر کے منصوبے کا افتتاح کیا۔ علاوہ ازیں وزیر قانون کو فیصل آباد کی سڑک کا افتتاح مہنگا پڑ گیا۔ سرگودھا یونیورسٹی سے اخراج پر طالب علموں نے احتجاج کیا۔ قتل کی تفتیش میں سست روی اور تہرے قتل کے ملزمان گرفتار نہ ہونے پر عوام مشتعل ہو گئے۔ احتجاجی مظاہرین نے رانا ثناء کے خلاف احتجاج کیا اور فیصل آباد میں صوبائی وزیر قانون کی گاڑی کو روک لیا۔ پولیس نے خواتین سے ہاتھا پائی کی اور مظاہرین کو سڑک کے افتتاح پنڈال سے نکال دیا۔