افغان امن عمل کیلئے 4 ملکی اجلاس 11 جنوری کو اسلام آباد میں ہو گا
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) افغانستان میں امن، مفاہمت اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کیلئے 4 ملکوں کے نمائندوں کا اجلاس 11 جنوری کو اسلام آباد میں ہو گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس 8 دسمبر کو اسلام آباد میں پاکستان، افغانستان اور امریکہ کے نمائندوں کے اجلاس میں افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات فوری طور پر شروع کرنے اور سازگار ماحول کی تشکیل کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق گیارہ جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری، افغان نائب صدر حکمت کرزئی اور پاکستان میں متعین امریکہ اور چین کے سفراء شریک ہوں گے۔ امن عمل کا مقصد افغانستان کو درپیش مسائل کا پرامن انداز میں حل نکالنا ہے۔ یہ تینوں ملک ایسا ماحول تشکیل دیں گے جس میں تمام طالبان گروپوں کی مذاکرات میں شرکت کی حوصلہ افزائی ہو اور انہیں سیاسی آپشن بھی میسر آئے۔ افغانستان میں تشدد کے خاتمہ کیلئے ہنگامی طور پر اعتماد سازی کے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ تمام شرکاء کو مذاکراتی عمل میں شرکت کا موقع مل سکے۔ دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم تجربے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور پاکستان امن و سلامتی کو خراب کرنے والے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کوریا کی ہمیشہ حمایت کی ہے جبکہ تمام ممالک کو اپنی بین الاقوامی ذمے داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔