اقتصادی راہداری منصوبے کی سرمایہ کاری، 46 ارب ڈالر مالیاتی رسک ہیں: عالمی بنک
اسلام آباد (آن لائن) عالمی بنک نے پاکستان کو ٹھوس مالیاتی خطرات سے خبردار کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی بنک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کی سرمایہ کاری میں 46 ارب ڈالرز اور عام انتخابات کے حوالے سے اخراجات سے ٹھوس مالیاتی رسک لاحق ہیں۔ اپنی تازہ رپورٹ گلوبل معاشی منظر نامہ 2016ء میں عالمی بنک نے ان چیلنجز اور مواقع کا ذکر کیا ہے جو پاکستان کو پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے ہیں۔ اس حوالے سے مزید تفصیل کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے منسلک خود مختار گارنٹی وسطی مدت کے لئے ٹھوس مالیاتی رسک پیدا کر سکتی ہے۔ سٹیٹ بنک کے گورنر اشرف وتھرا اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے بھی راہداری منصوبے کی سرمایہ کاری کے مضمرات بارے میں ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔ اشرف وتھرا کا کہنا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے قرضوں اور سرمایہ کاری کے حصے کے حوالے سے مزید تفصیلات کی ضرورت ہے۔ حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ راہداری منصوبے کے قرضے سے ملک کے بیرونی قرضے 90 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔