بھارت میں صنعتی نمائش پر شیوسینا کا حملہ‘ پاکستانی سٹالز اکھاڑ دیئے‘ نام بھی بدل دیا‘ تاجروں کو یرغمال بنائے رکھا
رانچی (آئی اےن پی+آن لائن) بھارت میں عدم برداشت نے ایک بار پھر سے سر اٹھانا شروع کردیا، پاکستان اور مسلمانوں کیخلاف ہونے والے نفرت انگیز واقعات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا۔ بھارتی ریاست جھاڑکھنڈکے شہر دیرادون میں پاکستان، بھارت صنعتی نمائش ہو رہی تھی جہاں ہندو دہشت گرد تنظیم شیوسینا کے غنڈوں نے حملہ کرکے سٹال اکھاڑ دئیے اور پاکستان کیخلاف سخت نعرے بازی کی جبکہ پاکستانی تاجروں کو گیٹ بند کرکے یرغمال بنائے رکھا۔ شیوسینا کے غنڈوں نے توڑ پھوڑ کی اور انڈوپاک نمائش کے پینا فلیکس اکھاڑ دیئے اور نمائش کا نام تبدیل کرکے انڈو ایشیا کے فلیکس آویزاں کردئیے۔ بعدازاں پولیس نے حالات کو قابو میں کیا اور پاکستانی تاجروں کو سکیورٹی فراہم کی۔ واضح رہے 7 جنوری سے شروع ہونے والی نمائش آج تک جاری رہے گی۔ دوسری جانب انٹراکشمےر ٹرےڈ اےک بار پھر نئے تنازعہ کا شکار ہوگئی، آزاد کشمےر سے پِستہ گری اور ہربل کے مقبوضہ کشمےر جانے والے پانچ مال بردار ٹرکوں کو مقبوضہ کشمےر کے اسلام آباد ٹرےڈ اےنڈ ٹرےول سنٹر پر تعےنات کسٹم ٹی اےف او نے لےنے سے انکار کرتے ہوئے لوڈ ٹرکوں کو واپس آزاد کشمےر بھےج دےا۔ تنازعہ کے باعث دونوں اطراف کے درجنوں ٹرک لائن آف کنٹرول کے آر پار کئی گھنٹوں تک پھنسے رہے۔ جمعہ کے روز آزاد کشمےر سے 9 مال بردار ٹرک مقبوضہ کشمےر گئے جن مےں سے چار ٹرکوں مےں پستہ گری اور اےک مےں ہربل لوڈ تھی، کو مقبوضہ کشمےر کے اسلام آباد ٹرمےنل پر تعےنات کسٹم ٹی اےف او اور دےگر عملہ نے لےنے سے ےہ کہہ کر انکار کےا کہ ےہ آئٹم دو طرفہ تجارتی لسٹ مےں شامل نہےں جبکہ 2008ءسے شروع ہونے والی تجارت مےں آج تک پستہ ڈرائی فروٹ مےں مقبوضہ کشمےر جاتا تھا اور بھارتی حکام اسے ڈرائی فروٹ کے زمرے مےں وصول بھی کرتے تھے۔ جمعہ کے روز بھارتی حکام نے اچانک اپنی پالےسی تبدےل کرتے ہوئے پستہ لےنے سے انکار کردےا جس کے بعد شام 4 سے 5 بجے کے دوران ہونے والی خالی ٹرکوں کی کراسنگ دونوں اطراف سے روکدی گئی۔ بعدازاں آزادکشمےر حکام نے ڈرائےوروں کے دونوں اطراف کئی گھنٹوں سے پھنسے ہونے کی وجہ سے لوڈ ٹرک لےنے کی حامی بھری اور جمعہ اور ہفتہ کی درمےانی رات دونوں اطراف سے ٹرکوں کی کراسنگ ممکن ہوئی۔ اس دوران بھارتی حکام نے آزاد کشمےر سے گئے ہوئے 9 ٹرکوں مےں سے صرف چار ٹرک خالی کروائے اور پانچ لوڈ ٹرک واپس کئے۔ جموں و کشمےر جوائنٹ چےمبر آف کامرس اےنڈ انڈسٹری کے سےکرٹری اطلاعات اعجاز احمد مےر نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے دوطرفہ تجارت اور تاجروں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے، اس معاملہ کو فوری حل کےا جائے تاکہ دونوں اطراف کے تاجرکسی بھی نقصان سے بچ سکےں۔
شیوسینا/حملہ