ملک میں کئی مقدس گائے ہیں، کسی کا نظریہ نہیں چلنے دینگے: خورشید شاہ
سکھر (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نریندر مودی سے اپنی ملاقات، پٹھانکوٹ ائیربیس پرحملے اور ایران سعودی عرب کشیدگی پر اجلاس میں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں، داعش کسی اور چیز کانام نہیں بلکہ یہ وہی پرانی دہشت گرد تنظیمیں ہیں جو نیا روپ دھا ر رہی ہیں، ملک میں کئی مقدس گائے ہیں مگر پیپلز پارٹی کسی کا نظریہ نہیں چلنے دیگی، پیپلز پارٹی اقتصادی راہداری کے معاملے پر اپوزیشن اور دیگر تمام سیاسی جماعتوںکا ساتھ دینے کو تیار ہے، احسن اقبال کے بیان نے منصوبے کے حوالے سے ابہام اور بدگمانیاں پیدا کی ہیں۔ کمشنر ہائوس میں ایک اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے تحفظات دور کرنے کیلئے ابھی تک وزیر داخلہ چودھری نثار نے سندھ کے وزیراعلیٰ یا حکومت سے کوئی رابطہ نہیں کیا، میاں صاحب کی ٹیم خود مسائل پیدا کر رہی ہے، سندھ حکومت کا کوئی قصور نہیں، ڈاکٹر عاصم کو کچھ ہوا تو ذمہ داری ذمہ دار لوگوں پرہوگی۔ ایران ہمارا قریبی اور سعودی عرب برادرملک ہیں انکے درمیان کشیدگی کے خا تمے کیلئے پا کستان کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ ژوب میں وزیراعظم کی جانب سے منصوبے کا افتتاح سی پیک کا حصہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی اس مسئلے پر چھوٹے صوبوں اور دیگر سیا سی جما عتوں کے ساتھ ہے اور وہ چاہتی ہے کہ راہدری منصوبے کے مقررہ روٹ پر عمل کیا جائے۔ اس معاملے کو سیا سی بنانے سے نقصان ہوگا ایک صوبے کے منصوبوں پر تو وفاق گارنٹی دینے کو تیار ہے مگر دیگر صوبوں کے منصوبوں پر کیوں نہیں انکے منصوبوں پر بھی وفاق کو گارنٹی دینی چاہئے، ہم ہر جگہ امن چاہتے ہیں، پنجاب میں تو داعش میں بھرتیوں تک کی خبریں آرہی ہیں، پٹھانکوٹ ائربیس پر حملے کے الزامات پاکستان پر لگ رہے ہیں۔ ان حالات میں وفاق کو کمزور نہیں مضبوط کرنا چاہئے۔