• news

قومی اسمبلی: بیت المال ترمیمی بل منظور‘ اپوزیشن کی مخالفت: کورم پورا نہ ہونے پر حکومت کو سبکی

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی نے پاکستان بیت المال (ترمیمی) بل 2015ء کی کثرت رائے سے منظوری دیدی۔ سپیکر نے بل کی ایوان سے شق وار منظوری لی۔ پاکستان بیت المال سوشل ویلفیئر سے کیبنٹ ڈویژن کے پاس چلا جائے گا پاکستان بیت المال ایکٹ 1991ء اور 1992ء میں ترامیم کی گئی ہیں جس کے تحت پاکستان بیت المال بورڈ کا چیئرمین متعلقہ وزارت کا سیکرٹری ہوگا اور بورڈ میں وزارت مذہبی امور اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا بھی ایک ایک نمائندہ شامل کیا جائے گا اور نیا بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ بورڈ میں خواتین کو نمائندگی نہ دینے پر اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی، تحریک انصاف کی ڈاکٹر شیریں مزاری اور پی پی کی نفیسہ شاہ نے بورڈ میں خواتین کو شامل نہ کرنے پر بل کی مخالفت کی۔ سپیکر نے اپوزیشن کو ترامیم کے ساتھ نیا بل لانے کا مشورہ دے دیا۔ قومی اسمبلی میں صدارتی خطاب پر بحث کے دوران پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے الگ الگ ایوان سے واک آئوٹ کر دیا، پیپلز پارٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری کے بہنوئی میر منور تالپور کے خلاف نیب کی طرف سے کرپشن کیس سامنے لانے اور ایم کیو ایم نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد میئر اور ڈپٹی میئرکے انتخابات کے لئے شیڈول جاری نہ کرنے اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کے خلاف مبینہ انتقامی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واک آئوٹ کیا، حکومت ایم کیو ایم ارکان کو منا کر واپس ایوان میں لے آئی تاہم پیپلز پارٹی کے ارکان کو منانے کوئی نہیں گیا جس پر وہ ایوان سے باہر چلے گئے، تحریک انصاف کے رکن غلام سرور نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار پر الزام عائد کیا ان کے حلقہ انتخاب میں قتل کے کیسوں میں مطلوب100 غنڈے پال رکھے ہیں جن کے ذریعے وہ پورے حلقے کو کنٹرول کرتے ہیں جس کا وزیر مملکت طارق فضل چوہدری اور قومی اسمبلی کے رکن ملک ابرار نے جواب دیتے ہوئے کہا الزام عائد کرنے والا خود غنڈے پالنے کے لئے مشہور ہے، ملک میں امن و امان قائم کرنے پر پوری دنیا چوہدری نثار کی ستائش کر رہی ہے ۔ غلام سرور نے کہا صدارتی خطاب پر بحث چھ ماہ ضائع کرنے کے بعد شروع کی گئی۔ صدر نے کوئی رہنمائی نہیں کی بلکہ تمام پالیسیوں کی صرف حمایت کی، کراچی آپریشن کے نتیجے میں امن قائم ہوا مگر اس پر بھی اعتراض ہوا ۔ یہ اعتراض پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن نہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہوتا اگر نیشنل ایکشن پلان پر بلا تحصیص عمل ہوتا تو یہ تحفظات سامنے نہ آتے ۔ جتنی کرپشن اور انتہا پسندی پنجاب میں ہے وہ پورے ملک میں نہیں ، سارے صوبوں میں کارروائی ہونی چاہیے۔ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا سی پیک کے حوالے سے خوامخواہ تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے ،یہ ایک انقلابی منصوبہ اور تاریخی سرمایہ کاری ہے ، اپوزیشن متنازعہ بنانا چاہتی ہے تو یہ ملک کے ساتھ زیادتی ہوگی۔قومی اسمبلی میں ایک بار پھر کورم پورا نہ ہونے پر حکومت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، پیپلز پارٹی کے رکن نعمان اسلام شیخ کی نشاندہی پر کورم پورا نہ ہونے پر صدر نشیں بشیر ورک نے اجلاس آج صبح تک ملتوی کردیا ۔ دفاعی پیداوار کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران پاکستان نے امریکہ ‘ برطانیہ سمیت دنیا کے کئی ممالک کو اسلحہ فروخت کیا ۔شمس النساء کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا 2014ء میں امریکہ کو ایس ایم جی‘ ایم پی فائیو کی 520 اور ایس ایم جی پی کے 150گنیں فروخت کی گئیں۔ کینیا کو جی تھری اے تھری 3000 گنیں فروخت کی گئیں۔ 2015ء میں امریکہ کو ایس ایم جی پی کی 350گنیں‘ ایس ایم جی ایم پی فائیو 185گنیں امریکہ کو فروخت کی گئیں موجودہ دور حکومت میں اب تک 8 ممالک کوپاکستان میں مقامی سطح پر تیار کی جانیوالی 9790 بندوقیں فروخت کی گئیں، سب سے زیادہ کینیا کو فروخت کی گئی ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شہزادی عمر زادی ٹوانہ نے کہا ملک میں ڈیزل کی کھپت یومیہ 19900 اور پٹرول 15085 میٹرک ٹن ہے۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے لئے ایل این جی پلانٹ گوادر کے مقام پر تعمیر کیا جائے گا۔ وزیر دفاعی پیدوار رانا تنویر حسین نے کہا دنیا کے مختلف ممالک کو 60ارب روپے تک کا اسلحہ فروخت کیا گیا ، اور اس سال کے آخر تک 100ارب تک پہنچ سکتے ہیں ہمارے اسلحے کا معیار بہتر ہے جسکی وجہ سے امریکہ اور یورپی ممالک بھی ہم سے لیتے ہیں ۔ سعودی عرب کو بھی اسلحہ فروخت کیا جاتا ہے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق متحدہ کے رکن ریحان ہاشمی نے کہا منظم سازش کے تحت مقامی حکومتوں کو اختیارات میں تاخیر ہو رہی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے واضح کیا ایک ہی بار سندھ کو پس زندان ڈال دیں نواب یوسف تالپور نے نکتہ اعتراض پر کہا لوگ ہم سے پوچھ رہے ہیں قومی اسمبلی کہا ں ہے کیا واقعی پارلیمینٹ موجود بھی ہے انہوں نے دعوی کیا کہ عوامی نمائندے خود اپنے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کر رہے ہیں منور تالپور کے خلاف جو بھی نیب نے مقدمات قائم کیے ہیں وہ اپنی جگہ لیکن انسانی پگڑی کیوں اچھالی جا رہی ہے نواز شریف 1990ء کی دہائی کی سیاست سے گریز کریں ۔

ای پیپر-دی نیشن