حکومت رضا کارانہ ٹیکس سکیم قائمہ کمیٹی سے منظور نہ کراسکی :بے پناہ غلطیاں ہیں : چیئرمین
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +آن لائن) حکومتی ارکان قومی اسمبلی اور ایف بی آر حکام تمام تر جتن کے باوجود رضا کارانہ ٹیکس سکیم بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے پاس کرانے میں ناکام ہوگئے ۔ رشید گوڈیل نے کہا حکومت ایمنسٹی سکیم کے تحت چوروں اور لٹیروں کو پروان چڑھا رہی ہے رضا کارانہ ٹیکس سکیم کی سخت مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا گزشتہ ایمنسٹی سکیموں کی طرح یہ بھی ناکام ہوجائے گی کیونکہ حکومت صرف خاص طبقے کو نواز رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی ایم این اے ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا ایک خاص طبقے کیلئے ایمنسٹی سکیم لانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، ریونیو ، اقتصادیات امور ، اعدادوشمار اور نجکاری کا اجلاس گزشتہ روز قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں مراد سعید، ڈاکٹر نفیسہ شاہ ، ناصر خٹک اور رشید گوڈیل نے سخت مخالفت کی حکومتی ارکان قومی اسمبلی اور ایف بی آر حکام نے رضا کارانہ ٹیکس سکیم بل کو کمیٹی سے منظور کرانے کیلئے اپوزیشن ارکان کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی جس پر ان کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، اپوزیشن ارکان اسمبلی اور ممبر کمیٹی نے یہ موقف اختیار کیا بل بحث کے بغیر پاس کرنا غیرآئینی ہے، حکومتی چال ہے ایک خاص طبقہ کو موقع فراہم کیاجائے تاکہ وہ کالے دھن کو سفید کریں۔ چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ نے بل پر ووٹنگ کرانے کی کوشش کی جس پر اپوزیشن ارکان نے واک آئوٹ کی دھمکی دی اور نفیسہ شاہ اور رشید گوڈیل نے بل پاس کرنے سے انکار کردیا چیئرمین ایف بی آر نثار محمد نے رضاکارانہ ٹیکس سکیم بل پاس کرنے کی درخواست کی مگر نفیسہ شاہ نے گزشتہ ایمنسٹی سکیموں کی تفصیلات مانگ لی اور اس کے بعد ہو گا چیئرمین ایف بی آر نثار نے اعتراف کیا 1997ء میں پیش کی گئی ایمنسٹی سکیم ناکام ہو گئی تھی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ قیصر احمد شیخ نے کہا رضا کارانہ ٹیکس سکیم کوئی آئیڈیل نہیں اس میں بے پناہ غلطیاں ہیں۔ کچھ لوگ فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہو جائیں گے ان کا کہنا تھا حکومت اور ملک کو ریونیو کی ضرورت ہے براہ کرم اسے مشترکہ طور پر پاس کیاجائے ان کا کہنا تھا ایمنسٹی سکیم تاجروں کیلئے فائدہ مند ہے اور میں خود بھی تاجر ہوں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا حکومت عوامی نمائندوں کو بلڈوز کرکے اس سکیم کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔ کمیٹی میں سخت مخالفت کی وجہ سے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس آج دوبارہ بلا لیا گیا ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں سروس انڈسٹری پر عائد ٹیکس آٹھ فیصد کو کم کرکے ریونیو پر دو فیصد ٹیکس ادائیگی اور آڈٹ کرانے کی اجازت دینے پر سروس ٹیکس ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ چیئرمین ایف بی آر نثار محمد سابقہ ایمنسٹی سکیموں پر بریفنگ دینگے اور بل کو دوبارہ کمیٹی سے پاس کرانے کی کوشش کی جائے گی۔