اسلام آباد: اے آر وائی چینل کے دفتر پر ’دستی بم حملہ ملازم زخمی، داعش نے ذمہ داری قبول کرلی
اسلام آباد + راولپنڈی( بی بی سی ڈاٹ کام+ آئی این پی)اسلام آباد میں گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے دفتر پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈی ایس این جی کا آپریٹر زخمی ہو گیا۔ اسلام آباد کے سیکٹر ایف سکس میں واقع اے آر وائی دفتر پر موٹر سائیکل سوار دو افراد نے بم پھینکا جس سے دھماکہ ہوا اس کے بعد فائرنگ بھی کی۔ حملے میں ڈی ایس این جی کا ایک آپریٹر زخمی ہو گیا۔ حملہ آوروں نے عمارت کے اندر ایک پمفلٹ بھی پھینکا جس میں اس حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ افغانستان ’’داعش‘‘ نے قبول کرلی۔ دفتر کے گارڈ کے مطابق دونوں حملہ آور کالے کپڑوں میں ملبوس تھے جو جوابی فائرنگ پر فرار ہو گئے۔ دریں اثنا وزیر اعظم میاں نوازشریف‘ وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید‘ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان‘ سابق صدر آصف علی زرداری نے اے آر وائی ٹی وی چینل کی عمارت پر حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ وزیر اعظم نوازشریف نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ حملہ آوروں کی فوری طور پر گرفتاری کیلئے اقدامات کئے جائیں اور متاثرہ ٹی وی چینل کے ملازمین کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔دریں اثنا پاک فوج نے اسلام آباد میں نجی ٹی وی چینل کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم نے دہشت گردوں کے نظرئیے کو رد کردیا، قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ قابل مذمت ہے۔ ایسی کارروائیاں دہشت گردی کیخلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتیں۔