حکومت کا ایک سال سے بغیر معاہدے کے کیاالیکٹرک کو 650 میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کا انکشاف
اسلام آباد (آن لائن) حکومت ایک سال سے بغیر کسی قانونی کور کے قومی گرڈ سے کم نرخوں پر (subsidised) ’’کے الیکٹرک‘‘ کو 650 میگاواٹ بجلی فراہم کررہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت پانی وبجلی نے ایک عہدیدار نے بتایاہے کہ قومی ٹرانسمیشن اورڈسپچ کمپنی کی جانب سے سپلائی کا ایک سالہ معاہدہ گزشتہ سال جنوری میں ختم ہوگیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے معاہد ہ کو توسیع دی نہ کوئی دیگر انتظا م کیا اور صاف بات یہ ہے کہ کراچی الیکٹرک کو 650 میگا واٹ بجلی کی سپلائی غیرقانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی نے اپنی ذمہ داری ایک ٹیکنیکل کمیٹی کے سپرد کردی اور اس کمیٹی نے چار اجلاس منعقد کئے تاہم نظرثانی شدہ پاور پرچیز معاہدے کے نتیجے پر نہیں پہنچی۔ عہدیدار نے کہا کہ کہ بغیر کسی معاہدے کے طویل عرصے تک سنگل میگاواٹ بجلی بیچنے اور خریدنے کی کوئی مثال موجود نہیں۔ این ٹی ڈی ذرائع کے مطابق کے الیکٹر ک کے خلاف 30 سے 40 ارب روپے بقایا جات ہیں۔ پاور پرچیز معاہدہ26 جنوری 2015ء کو ختم ہوگیا تھا۔