حکم نہیں ماننا تو عدلیہ کو تالے لگا دیتے ہیں: جسٹس منصور، خاتون وفاقی محتسب کے پھر وارنٹ
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے خاتون محتسب یاسمین عباسی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست میں عدالتی احکامات پر پیش نہ ہونے کا سخت نو ٹس لیتے ہوئے انکے دوبارہ قابل ضمانت وارنٹ گر فتاری جاری کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری قانون اور ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد کو وضاحت کے لئے طلب کر لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ بیس جنوری کو خاتون محتسب یاسمین عباسی کی پیشی کو یقینی بنایا جائے۔ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے سلیم کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خاتون محتسب یاسمین عباسی کو پیش ہونے کے عدالتی احکامات کے نوٹس بھجوائے گئے ہیں تاہم وہ پیش نہیں ہو سکی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے خاتون محتسب کے رویے کے سامنے بے بسی ظاہر کرتے ہوئے کہ وفاقی محتسب کو عدالت میں پیشی کے حکم کے بارے آگاہ کیا گیا مگر انہوں نے جواب دیا ہے کہ ہائیکورٹ انہیں طلب نہیں کر سکتی۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کے ساتھ مذاق کا سلسلہ بند کیا جائے اگر عدالتی احکامات نہیں ماننے تو عدلیہ کو تالے لگا دیتے ہیں۔ درخواستگزار کے وکیل نے نشاندہی کی کہ خاتون محتسب نے فاضل جج کیخلاف صدر کو ریفرنس بھیجنے کی درخواست دی ہے جو عدلیہ کی تضحیک کے مترادف ہے۔ وفاقی خاتون محتسب کے رجسٹرار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ خاتون محتسب نے انہیں مقدمے کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں کرا سکے۔
توہین عدالت درخواست