نعت رسولﷺ پیش کرنے پراعترا ض بیشتر ارکان کا احتجاج سپکر نے معاملہ نمٹا دیا
پیر کو قومی اسمبلی میں عجب واقعہ پیش آیا ،آزاد خیال ارکان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تلاوت کلام کے بعد نعت رسولؐ پیش کرنے پر اعتراض کر دیا ،اس صورت حال سے ایوان میں بد مزگی پیدا ہونے کا خطرہ ہو گیا لیکن سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایوان میں نعت رسول مقبول ؐ شروع کرنے کے حوالے سے پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے تحفظات کو خوش اسلوبی سے نمٹا دیا جس کے باعث ایوان میں کوئی بڑا ہنگامہ ہوتے ہوتے رہ گیا ،سپیکر سردار ایازصادق ایوان کا ماحول خراب سے بچا لیا ا اور ریمارکس دئیے کہ قومی اسمبلی نعت رسول ؐ پیش کرنا قواعد میں ترمیم کے ذریعے شامل ہو چکا ہے اب نعت رسولؐ قواعد کا حصہ ہے ، دسمبر2015ء میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں یہ ترمیم منظور ہو چکی ہے ،ایسا لگتا ہے جو کچھ ہوا وہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے، محمود خان اچکزئی کو اس کا پتہ نہیں تھا اس لئے انہوں نے غلط فہمی کی بنیاد پر بات کی اب اس ایشو کو ختم کر دیا جانا چاہیے ، ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے کہا کہ ہم سب عاشق رسولؐ ہیں ،نعت آپ کی تعریف کے لئے ہے، اس پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے ، شازیہ مری نے کہا کہ ہر ایک کو اپنی بات کہنے کی آزادی ہونی چاہیے، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر جنہیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں نعت رسولؐ پڑھنے کے لئے قواعد میں ترمیم کا کریڈٹ جاتا ہے نے نعت رسولؐ پیش کرنے کی مخالفت کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا‘‘ بہرحا ل سپیکر نے معاملے کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے نمٹا دیا اور بات کو آگے نہیں بڑھنے نہیں دیا، محمود خان اچکزئی بھی صورت حال کی نزاکت کے خاموشی اختیار کر لی ۔ وفاقی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا کھیل جاری ہے ہر روز اپوزیشن کورم کی نشاندہی کر کے حکومت کو شرمندہ کر رہی ہے ،دوسری طرف حکومتی ارکان نے بھی اپوزیشن کو انہیں شرمندہ کرنے کا موقع دینے کی قسم اٹھا رکھی ہے، حکومتی ارکان بھی مسلسل ڈھٹائی کا مظاہرہ کر رہے ہیں وہ چیف وہپ شیخ آفتاب کی ایک نہیں سن رہے ،جمعرات کو بھی حکومت کواپوزیشن کے ہاتھوں ایک بار پھر کورم ٹوٹ جانے کی بناء پر شر مندگی اٹھانا پڑی اور اپوزیشن نے وقفہ سوالات کی کارروائی ہی رکوا دی ، حکومت کو کورم پورا کرنے کے لئے پچاس منٹ لگے حکومتی اراکین منتیں کر کے اپوزیشن لیڈر اور پوزیشن کو لے آئے تو کورم پورا کر کے دوبارہ کاروائی شروع کر دی گئی دوسری طرف سپیکر نے بعض سوالات کے جواب نہ آنے پر وزراء کو آڑے ہاتھوں لیا ۔بعض سوالات کے جوابات نہ آنے پر سپیکر ایاز صادق وفاقی وزیر زاہد حامد سے ناراضی کا اظہار کیا، اس دوران پی پی پی کے امیر علی شاہ جاموٹ نے کورم کی نشاندہی کر دی ،سپیکرنے گنتی کرائی تو کورم پورا نہیں نکلا ،جس پر سپیکر نے کورم پورا ہونے تک اجلاس ملتوی کر دیا ،بالآخر جمعرات کو قومی اسمبلی میں ایل این جی قیمتوں کے ایشو پر تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان شدید جھڑپ ہو گئی جس نے ہنگامہ آرائی کی شکل اختیار کر لی۔اس دوران تحریک انصاف کے ارکان نے بھی آستین چڑھا لیں تھیں۔ وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کی جانب سے تحریک انصاف کو جھوٹا قرار دیا تو جہانگیر خان ترین‘ شیریں مزاری‘ عارف علوی‘ علی محمد و دیگر ارکان مشتعل ہو گئے ، شاید تحریک انصاف ایوان سر پر اٹھا نے کے لئے حکومت کی طرف سے کوئی موقع فراہم کرنے کے انتظار میں تھی ،تحریک انصاف کے ارکان اگلی نشستوں پر اکھٹے ہو کر گو نواز گو‘ گو خاقان گو کے نعرے لگانے اور ‘ ڈیسک بجا کر احتجاج کرنے لگے جس سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا اور کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی ،شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کے ارکان سے کہا کہ’’ انکا لیڈر جھوٹا ہے حقائق کو جھٹلا رہے ہیں جس پر ایوان میں چور چور کے نعرے لگنے لگے ایوان میں کئی دنوں کے بعد اس طرح کی صورت حال پیدا ہوئی ‘ صدر نشیں بشیر ورک تحریک انصاف کے ارکان کو خاموش کرانے میں ناکام ہوگئے تو انہوں نے کہا ’’ تحریک انصاف کے ارکان کاایوان میں کنٹینر والا رویہ ہے جس پر حکومتی ارکان نے زور دار انداز میں ڈیسک بجاکر داد دی دونوں جماعتوں کے اراکین اوئے اوئے سے ایک دوسرے کو پکارتے رہے بشیر ورک کے بے بس ہوجانے پر سپیکر ایاز صادق خود اجلاس کی صدارت کے لئے پہنچ گئے اور پی ٹی آئی ارکان کو اجلاس ملتوی کرنے کی وارننگ دیکر صورتحال کو سنبھالا ،تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی‘ اسد عمر‘ شیریں مزاری اور منزہ حسن کے ایل این جی کی قیمتوں بارے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں سینٹ میں ‘ پریس کانفرنسوں اور سیمینارز میں متعدد دفعہ اس معاملے پر تحفظات دور کرچکا ہوں مگر ہر بار ایل این جی قیمتوں پر اعتراض کیا جاتا ہے، شاہد خاقان پی ٹی آئی کے ارکان پر برستے رہے جس پر پی ٹی آئی کے ارکان نے کہا کہ ہمیں جھوٹا کہا گیا ہے ،شاہد خاقان نے ہنگامہ آرائی میں اپنا بیان جاری رکھا ، قومی اسمبلی میں جمعرات کو سروس ٹربیونل برائے ماتحت عدلیہ اسلام آباد کے قیام اور وفاقی عدالتی اکادمی ایکٹ میں ترمیم سے متعلق دو الگ الگ بلز کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیاہے،کیپٹن(ر) محمد صفدر نے شان مصطفیؐ اور اسلامی تعلیمات کے حوالے سے مولانا سید ابواعلیٰ مودی رحمتہ اﷲ علیہ کی تفسیر تفہیم القرآن سے حوالے دیئے ۔نکتہ اعتراض پر کیپٹن (ر) محمد صفدر نے اراکین قومی اسمبلی کو تفہیم القرآن تحائف میں دینے پر جماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنماء صاحبزادہ طارق اﷲ کا شکریہ ادا کیا۔ نجی ٹی وی چینل کے دفتر پر دہشت گردی کے حملے کے خلاف قومی اسمبلی میں صحافیوں کا پریس گیلری سے علامتی واک آئوٹ کر دیا ، وزیراطلاعات پرویز رشید منا کر واپس لائے اور ایوان میں صحافیوں اور میڈیا ہائوسز کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اے آر وائی کے دفتر پر دہشت گردی کا حملہ قابل مذمت ہے۔