گرین ہائوس گیسوں کے باعث برفانی دور ممکنہ طور پر 50 ہزار سال تک ٹل گیا
برلن (بی بی سی ڈاٹ کام) جرمنی کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انسان کی جانب سے ماحول میں گرین ہاؤس گیسوں کو شامل کرنے کی وجہ سے اگلا برفانی دور ممکنہ طور پر 50 ہزار سال سے زیادہ تک کے عرصے کے لیے ٹل گیا ہے۔ انہوں نے 12 ہزار سال قبل زمین کے جمنے کی وجوہات کا تجزیہ پیش کیا اور معلوم کیا کہ سورج کے اطراف میں زمین کے مدار کی شکل بھی اس انجماد کا باعث ہو سکتی ہے لیکن فضا میں کاربن ڈائی اوکسائیڈ کی اونچی سطح اس عمل کو روک رہی ہے۔ انہوں نے نیچر نامی جریدے میں چھپنے والی تحقیق میں کہا ہے کہ زمین ایک طویل اور گرم دور کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے، اصولی طور پر اگلا برفانی دور مزید آگے چلا گیا ہے لیکن اس بات کا کوئی حتمی علم نہیں ہے کہ وہ آج سے 50 ہزار سال بعد شروع ہو گا یا پھر ایک لاکھ سال بعد۔ انہوں نے بی بی سی نیوز کو بتایا اہم چیز یہ ہے کہ ہم نے وہ طاقت حاصل کر لی ہے کہ قدرت کی ترتیب کو ہزاروں سال تک اگے لے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کواٹرنیری دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کرۂ ارض گذشتہ 25 لاکھ سالوں سے برفانی ادوار اور گرم زمانوں سے گزرتا رہا ہے۔ اس دوران برف کی تہیں جمتی اور پگھلتی رہی ہیں۔ گلیشیر جمنے کا آخری واقعہ شمالی امریکہ، شمالی یورپ، روس اور ایشیا میں ہوئی تھی جبکہ جنوب میں موجودہ چلی اور ارجنٹائن کے وسیع علاقے بھی منجمد ہوگئے تھے۔ زمین کے برفانی دور میں داخل ہونے کی بنیادی وجہ سورج کے گرد اس کے مدار کی تبدیل ہوتی ہوئی شکل ہے۔ سورج کے گرد زمین کا مدار مکمل دائرے کی شکل میں نہیں ہے اور وقت کے ساتھ ہمارے سیارے کی گردش کا محور بھی آگے پیچھے ہوتا رہتا ہے۔ یہ حرکات زمین کی سطح پر پڑنے والی شمسی حدت کی مقدار میں تبدیلی کا باعث ہوتی ہیں اور جب یہ تعداد کرہ شمالی پر ایک خاص حد تک پہنچ جاتی ہے تو برف جمنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے جو برفانی دور پر منتج ہوتا ہے اور زمین کا بڑا حصہ برف تلے دب جاتا ہے۔