سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس، 23 بلین روپے کے 18 منصوبوں کی منظوری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) منصوبہ بندی کمشن کی سی ڈی ڈبلیو پی نے 23 بلین روپے لاگت کے 18 منصوبوں کی منظوری دیدی۔ 52 بلین روپے کے سات منصوبے ایکنک کو بھیج دیئے گئے۔ 10 بلین روپے لاگت کے 2 منصوبوں کے ’’تصور‘‘ کی دستاویز کو بھی منظور کر لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کی۔ انہوں نے ہدایت کی سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس سے قبل ہر منصوبے کی تفصیلی طور پر چھان پھٹک کی جائے۔ اجلاس میں مجموعی طور پور 25 منصوبوں پر غور کیا گیا تھا۔ ان منصوبوں کا تعلق ٹرانسپورٹ‘ مواصلات‘ افرادی قوت‘ پانی کے سیکٹرز سے تھا۔ تعلیم کے شعبہ کے لئے 5 منصوبے منظور کئے گئے۔ دیر یونیورسٹی قائم کی جائے گی اس پر 98 کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا رحیم یار خان میں سب کیمپس قائم کیا جائے گا۔ اس منصوبے پر 726 ملین روپے لاگت آئے گی۔ ایچ ای سی کے ’’پوسٹ ڈاکٹریٹ‘‘ پروگرام کے منصوبے کو بھی منظور کر لیا گیا اس پر 2 ارب 83 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ زرعی یونیورسٹی پشاور کی دیوار کی تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا۔ تربت بلوچستان میں یونیورسٹی قائم کرنے کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا۔ وزیراعظم یوتھ سکل پروگرام کی بھی منظوری دیدی گئی۔ اس منصوبے پر 2 ارب 63 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ این ٹی ڈی سی کے 500 کے وی لائن کی ٹرانسمیشن صلاحیت میں اضافہ کی سٹڈی کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا۔ ناگ شاہ چوک ملتان میں فلائی اوور تعمیر کیا جائے گا۔ اس پر 1.47 ارب روپے لاگت آئے گی۔ خیبر پی کے میں 98 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کے 20 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 9853 ملین روپے کی لاگت کے منگی ڈیم کی تعمیر کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔