فروری، مارچ میں پٹرولیم مصنوعات پر زیادہ ریلیف دیا جائیگا: اسحاق ڈار
اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے حکومتی پالیسی کے مطابق پاکستان اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا، بھارت میں پٹھان کوٹ کے واقعہ کے بعد پاکستان نے فوری ایکشن لیا اور وزیراعظم محمد نوازشریف نے اس سلسلے میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی، اس حوالے سے سول و فوجی قیادت ایک صفحہ پر ہیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران مذاکرات کی نئی شروعات کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن پٹھان کوٹ کے واقعہ کے بعد مذاکراتی عمل آہستہ ہوا ہے، یہ عمل رکے گا نہیں اور مذاکرات جلد شروع ہوں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا سماجی و اقتصادی ترقی اور ملک میں استحکام کے لئے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ مسائل کے حل کے لئے جامع مذاکرات کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے اور مذاکراتی عمل کی بحالی کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اب دیگر ممالک بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ سعودی عرب اور کویت نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی ہے اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔ پاک امریکہ بزنس فورم بھی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہا ہے۔ عالمی برادری پاکستان کی معاشی کامیابیوں کو سراہ رہی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں تمام جماعتوں کو قومی امور پر اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔ فروری اور مارچ میں پٹرولیم مصنوعات پر صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اشاریوں میں بہتری اور معاشی کامیابیوں کے نتیجہ میں پاکستان کو 2016ءکے بعد آئی ایم ایف کے مزید کسی پیکیج کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اسحاق ڈار