ایکشن پلان پر عمل نہ کر کے نواز حکومت جرم کر رہی ہے‘ عسکریت پسندوں سے تعلقات ختم کرے : بلاول
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ ایجنسیاں) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارٹی کے نظریاتی کارکنوں اور جمہوری عوام کی مدد سے پارٹی ایک مرتبہ کھویا ہوا مقام حاصل کر لے گی۔ خیبر پی کے کے پارٹی کے مختلف گروپوں سے خطاب میں ان سے کہا کہ وہ معمولی اختلافات سے بلند ہوکر پارٹی کو درپیش چیلنجوں کا متحد ہو کر مقابلہ کریں۔ بلاول نے کہا کہ وہ اس بات کیلئے انتہائی پرامید ہیں کہ پیپلز پارٹی ایک مرتبہ پھر عوام کی مقبول ترین پارٹی بن کر ابھرے گی کیونکہ پارٹی کا نظریہ جمہوری اور ترقی پسندانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی خیبر پی کے کے جنوبی اور شمالی علاقوں کا دورہ کریں گے تاکہ وہ پارٹی ورکروں سے اور عوام سے ملاقات کر سکیں۔ نواز شریف حکومت کی ہی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ناکام ہوگئی، مجرمانہ فعل کی مذمت کرتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان میں کہا گیا تھا کہ فاٹا میں اصلاحات کی جائیں گی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ کالعدم تنظیمیں نئے ناموں کے ساتھ کام کررہی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں یہ قانون بنایا گیا تھا کہ کوئی بھی کالعدم تنظیم نئے نام کے ساتھ کام نہیں کر سکتی۔ قانون کے تحت نیکٹا کے بورڈ آف گورنرز کی سربراہی وزیراعظم کرتا ہے اور اس بورڈ کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ہونا چاہئے لیکن پچھلے ایک سال سے ایک اجلاس میں نہیں ہوا۔ انہوں نے وزیر دفاع کی جانب سے اس بیان کی بھی مذمت کی کہ تاپی گیس پائپ لائن کی حفاظت کیلئے افغان طالبان سے بھی بات کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم نے ابھی تک اپنی پرانی پالیسی کو نہیں چھوڑا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عسکریت اور انتہاپسند تنظیموں کے ساتھ تعلقات ختم کردے۔ وفاقی حکومت ملک کو درپیش بقا کے مسئلے سے مکمل طور پر نظریں چرا رہی ہے۔
بلاول