چینی صدر نے نئے عالمی سرمایہ کاری بینک کا افتتاح کر دیا‘ پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مزید مالی معاونت ملے گی : اسحاق ڈار
بیجنگ/ اسلام آباد (نیٹ نیوز+ نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) چین کے صدر شی جن پنگ نے ایک نئے ترقیاتی سرمایہ کاری بینک کا افتتاح کیا ہے۔ اس حوالے سے بیجنگ میں افتتاحی تقریب ہوئی، اس بینک کو امریکہ کی سربراہی میں عالمی بینک کے حریف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جیسا کہ چین عالمی ترقیاتی سرمائے کے حوالے سے غیررسمی قوانین میں تبدیلی کا خواہشمند ہے۔ امریکی مخالفت کے باوجود اس کے اتحادی ممالک آسٹریلیا، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، فلپائن اور جنوبی کوریا نے چین کی بڑھتی ہوئی معیشت کو تسلیم کرتے ہوئے ایشین انفراسٹرکچر انسویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) میں شمولیت اختیار کرنے کی حامی بھری ہے۔ صدر شی جن پنگ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایشا کی بنیادی انفراسٹرکچر کی معاشی ضروریات بہت زیادہ ہیں۔ بینک کا مقصد ان منصوبوں پر سرمایہ کاری کرنا ہے جو اعلیٰ معیار اور کم لاگت کے ہوں گے۔ چینی وزیراعظم لی کیانک نے کہا کہ عالمی ترقی کے لیے ایشیا کو بہترین خطے کے طور پر قائم رہنے کے لئے انفراسٹرکچر اور مواصلات پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ بی بی سی کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ پہلے پانچ سے چھ برسوں کے دوران اے آئی آئی بی دس سے 15 ارب ڈالر سالانہ قرض فراہم کرے گا اور یہ اپنے آپریشنز کا اغاز 2016ءکی دوسری سہ ماہی سے کر دے گا۔ آے آئی آئی بی کے صدر جن لیکن نے بتایا کہ ’فی الوقت‘ کوئی مخصوص انفراسٹرکچر منصوبوں کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لکسمبرگ کے وزیرخزانہ پیئر گرامیگنا کا کہنا ہے کہ آئی اے اے بی کا قیام عالمی معیشت کے دوبارہ توازن لانے کا واضح ثبوت ہے۔ عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے مقابلے ایشیائی بین الاقوامی سرمایہ کاری بینک کی کامیابی چین کی سفارتی فتح ہو سکتی ہے۔ خیال رہے کہ چین عالمی معاشی نظام کی مخالفت کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ امریکہ اس پر حاوی ہے اور یہ ترقی پذیر ممالک کی صحیح نمائندگی نہیں کرتا۔ نیپال کی وزارت خزانہ کے جوائنٹ سیکریٹری بیکنتھا آریال کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امید کر رہا ہے کہ اے بی آئی آئی انھیں سڑکوں، ہائیڈروپاور اور شہری تعمیرات سے متعلق منصوبوں کے لیے فنڈ مہیا کرے گا۔ اے آئی آئی بی خاص طور پر انفراسٹرکچر سے متعلق ہے چنانچہ ہم اسے نیپال میں ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک کے تعاون سے منصوبوں میں اضافہ سمجھتے ہیں۔ چین نے ابتدائی طور پر کل ایک کھرب ڈالر میں سے قریباً 30 ارب ڈالر ادا کیے تھے تاہم اس کی جانب سے مزید پانچ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ وفاقی وزےر خزانہ اسحاق ڈار نے امےد ظاہر کی ہے کہ چےن کی قےادت مےں قائم ہونے والے اےشےن انفراسٹرکچرانوےسٹمنٹ بےنک سے پاکستان کے بنےادی ڈھانچے کی تعمےر کےلئے مزےد مالی معاونت حاصل ہوگی، پاکستان چےن اقتصادی راہداری منصوبہ کے فوائد پورے خطے کو منتقل ہونگے۔ اےشےن انفراسٹرکچر انوےسٹمنٹ بےنک کی افتتاحی تقرےب میں شرکت کے موقع پر چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بےنک کو ہمےشہ تعاون جاری رہے گا اور انہےں امےد ہے کہ دوسرے مالےاتی بےنکس کے ساتھ ملکر بہترےن کام کےا جائےگا، ابتدائی طورپر کچھ ممالک نئے مالی ادارے کے کردار کے حوالے سے واضح نہےں تھے تاہم پاکستان کو پہلے دن سے پختہ ےقےن تھا کہ ےہ بےنک اہم کردار ادارکریگا، اسکے قےام کے بعد ےہ سب حقےقت بن چکا ہے۔ بےنک کے قےام سے خطے مےں بنےادی ڈھانچے کی تعمےر اور ترقی کےلئے طلب اورضرورےات کے حوالے سے سرماےہ کی فراہمی کا خلا پورا ہو سکے گا جو شاندار قدم ہے۔ بےنک کی جانب سے رواں سال کے پہلے حصے مےں متعدد منصوبوں پر کام کےا جائے گا۔ اگر پاکستان مےں پہلے حصے کے تحت سرماےہ کاری ہوئی تو ترجےحی بنےادوں پر ہائےڈرو الےکڑک ڈےمز اور آبی وسائل ہونگے۔ بےنک 25 دسمبر 2015ءکو باضابطہ طور پر قائم ہواتھا، اسکے 57 ممالک رکن ہےں، چےن کے وزےرخزانہ لوجےوی کو بےنک کی کونسل کے چےئرمےن جبکہ جن لی چن پہلے صدر منتخب ہوئے ہےں۔ چےن کے وزےرخزانہ نے کہا کہ بےنک کا قےام عالمی معاشی نظام کےلئے شاندار قدم ہے۔ اسحاق ڈار نے بیجنگ میں ایشین انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بنک (اے آئی آئی بی)کی تقریب رونمائی اور بنک کے پہلے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے اے آئی آئی بی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتخابی عمل میں بھی شرکت کی۔پاکستان ان 28ممالک میں شامل ہے جس نے پہلے ہی آرٹیکلز آف ایگریمنٹ (اے او اے) کی توثیق کی ہے اور اس طرح پاکستان بورڈ آف ڈائریکٹرز کا انتخاب کرنے کا اہل ہے۔ توقع ہے رواں سال کی پہلی ششماہی میں بنک بعض منصوبوں کو مالی تعاون فراہم کریگا۔ اگر پاکستانی منصوبوں کو اس میں شامل کیا گیا تو ہائیڈرو الیکٹرک ڈیمز اور آبی منصوبوں کو اوّلین ترجیح دی جائیگی۔
چین/ بنک/ اسحاق ڈار