افغانستان: رکن صوبائی کونسل خودکش حملے میں زخمی‘ بیٹے سمیت 14 ہلاک
کابل + جلال آباد (اے پی پی+ اے ایف پی+آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) جلال آباد میں قبائلی رہنما و معروف سیاستدان رکن صوبائی کونسل عبید اللہ شنواری کے گھر پر خودکش حملے میں14افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔ ادھر حملے ، آپریشن، فائرنگ کے واقعہ میں داعش کے 36 جنگجوئوں سمیت 55افراد مارے گئے۔ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اتوار کو جلال آباد قبائلی رہنما و رکن صوبائی کونسل عبیداللہ شنواری کے گھر پر ان کے بیٹے کی طالبان کی قید سے رہائی کا جشن منایا جارہا تھا اس دوران ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ لوگ قبائلی رہنما کو ان کے بیٹے کی طالبان کے قبضے سے بازیابی کیلئے مبارکباد دینے کیلئے جمع تھے۔عبیداللہ شنواری کے بیٹے سمیت 14افراد ہلاک اور20زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں عبیداللہ شنواری بھی شامل ہیں۔ کسی تنظیم یا گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ کمانڈروں سمیت 3طالبان مارے گئے، کابل میں اٹلی کے سفارتخانے پرراکٹ داغا گیا، ایک سکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا، صوبہ کنڑ میں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 8طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے۔ کابل پر راکٹ حملوں کی کوشش ناکام بنا دی گئی، داعش نے جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر حملہ کرے والے 2خودکش بمباروں کی تصاویر جاری کردی، نجی ٹی وی کے مطابق مشرقی صوبہ ننگر ہار میں ڈرون حملوں میں داعش کے 36 جنگجو مارے گئے، 8ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا دریں اثناء ضلع آچن میں داعش نے 17 جنگجو اور ضلع نازیان میں مزید 2 جنگجو ہلاک ہو گئے، صوبہ تخار کے ضلع درقد میں 40 طالبان نے ہتھیار ڈال کر خود کو حکام کے حوالے کردیا، دونوں حملہ آوروں کی شناخت فاروق الخراسانی اور ابوعبید الخراسانی کے نام سے ہوئی ہے شدت پسند تنظیم نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی قونصل خانے پر حملہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے جواب میں کیا گیا ہے۔ قندھار میں پولیس اہلکار نے 4ساتھیوں کو قتل کردیا۔