حکومت کو پٹرول سے11 ارب ڈالر فائدہ ہوا،4700 ارب روپے کے قرضے لئے، پیسہ کہاں گیا کوئی نہیں جانتا: عمران
پشاور(بیورورپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے مختصر عرصے میں باب پشاور فلائی اوور کا پراجیکٹ مکمل کیا، ثابت کیا ارادہ ہو تو لاہور کے علاوہ بھی فلائی اوور بن سکتے ہیں، حکومت کو پٹرول کی قیمتوں سے 11 ارب ڈالر کا فائدہ پہنچا لیکن کوئی نہیں جانتا یہ سارا پیسا کہاں گیا، خیبرپی کے کو اس کا حق ملنا چاہیے، اقتصادی راہداری کے مغربی روٹس سے پاکستان کے پسماندہ علاقے ترقی پائیں گے، پرویز خٹک آواز نہ اٹھاتے تو مغربی روٹ نہ بنتا، میاںنوازشریف نے اڑھائی برسوں میں4700 ارب روپے کے قرضے لئے قرضوںکی اتنی بڑی رقم کہاں خرچ کی گئی اس بارے میںکسی کوکوئی خبر نہیں حالانکہ یہ قرضے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے قرضے ہیںکیونکہ وطن عزیز پر60 برسوں میں صرف 5ہزار ارب کے قرضے چڑھے تھے مگرمیاںنوازشریف نے اڑھائی برسوں ملک وقوم کوبے تحاشاقرضوںکے بوجھ تلے دفنا دیا ہے، باب پشاور فلائی اوور منصوبہ کی تکمیل پر اس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا عالمی منڈیوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں روپے وفاق نے کمائے مگر اس کافائدہ دوسرے صوبوں کو نہ دیا اور نہ ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاس طرح کمی کی جس طرح عالمی منڈیوں میںکمی واقع ہوئی ، وفاقی حکومت سڑکوں کی بجائے یہ پیسہ عوام پرخرچ کرتی تعلیم پرلگاتی تو ہمارا ملک ترقی کرچکا ہوتا انہوں نے ملائشیا اور سنگاپور کی مثال دیتے ہوئے کہا ان دونوں ملکوں نے اپنا پیسہ عوام پر خرچ کرکے ترقی حاصل کی انہوںنے کہا خیبرپی کے حکومت تعلیم وصحت پرتوجہ دی ہے اور دونوں محکموںکو ترجیحی بنیادوںپرترقی دینے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں اور باب پشاورکو6ماہ کی قلیل ترین مدت میںمکمل کرکے ثابت کردیا اس قسم کے فلائی اوورز صرف لاہور میں نہیں دوسری جگہوں پر بھی بنائے جاسکتے ہیں انہوں نے کہا میاں نوازشریف عوامی لیڈر نہیںکیونکہ لیڈرسچے ہوتے ہیں وہ عوامی لیڈر ہوتے تو وہ ملک کی سیاسی جماعتوںاور عوام کوپاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے حوالہ سے دھوکے میں نہ رکھتے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران خان نے کہا اقتصادی راہداری کیلئے 2013 میں ایم او یو سائن ہوا وفاق نے کسی کو کچھ نہیں بتایا یہ قرضہ ہے یا پراجیکٹ ، وزیراعظم چین دورے پر صرف شہباز شریف کو لے کر جاتے ہیں، چاروں وزراء اعلیٰ کو لے کر جانا چاہیے تھا، ان ڈائریکٹ انٹرا پارٹی الیکشن پر جسٹس وجیہ نے رپورٹ دی، جس میں بتایا گیا انٹراپارٹی الیکشن میں پیسے کا استعمال ہوا جس پر الزام لگے ان پر تحقیقاتی کمیشن قائم کیا، کمیشن میں الزامات ثابت نہیں ہوئے، پارٹی الیکشن میں پی ٹی اے اور الیکشن کمیشن ہماری مدد کرے چیف الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے ارکان پر نہیں ۔ این این آئی کے مطابق عمران خان نے کہا چین اقتصادی راہداری پروزیراعظم نوازشریف نے غلط بیانی سے کام لیا۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک آواز نہ اٹھاتے تو کسی کوروٹ کی تبدیلی کا پتہ تک نہیں چلتا۔