تھر: مزید 9بچے جاں بحق، ہلاکتیں قحط سالی سے نہیں ہو رہیں: وزیراعلی سندھ
تھرپارکر (این این آئی) تھر میں منگل کو مزید9 معصوم بچے بھوک کے باعث ہلاک ہو گئے جس سے رواں ماہ جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 73 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے دعوی کیا ہے کہ تھر میں کوئی قحط سالی ہے اور نہ ہی وہاں بھوک کے باعث بچوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق تھرپارکر پر موت کا سایہ برقرار ہے۔ آئے روز ماں کی گودیں اجڑ رہی ہیں جس کی وجہ صرف بیماریاں اور غذائیت کی کمی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق بچوں کی ہلاکت کی وجہ جسمانی کمزوری اور قبل از وقت پیدائش ہے۔ سول ہسپتال مٹھی میں 4 ، گجراتی محلے میں ایک ، تحصیل ننگرپارکر کے گائوں رتنیاری میں ایک اور اسی تحصیل کے گائوں کانا ویرو میں ایک بچہ جان کی بازی ہار بیٹھا۔ اس طرح گزشتہ روز سات بچے جبکہ 19دنوں میں 69بچے ابدی نیند سو گئے۔ دوسری جانب وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے تھر باسیوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کے بجائے ان کی زندگیوں پر ٹوٹتی قیامت کو ماننے سے ہی انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ تھر کی آبادی 16 لاکھ افراد پر مشتمل ہے اور ان کے پاس60 لاکھ مویشی ہیں۔ سندھ حکومت پانچ سال سے تھر باسیوں کو مفت گندم فراہم کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت نے تھر میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا دیا، دور دراز آبادیوں تک بجلی پہنچائی۔