• news

قومی اسمبلی: مذہبی ہم آہنگی کیلئے متفقہ قرارداد: جمعہ کو چھٹی کا معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد

اسلام آباد (آئی این پی+ آن لائن) قومی اسمبلی میں ''مجموعہ ضابطہ فوجداری (ترمیمی) بل2016 '' اور ''ملازمت اطفال (ترمیمی) بل''2016 پیش کر دئیے گے، سپیکر نے دونوں بل مزید غور کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔ مجموعہ ضابطہ فوجداری (ترمیمی) بل میں متحدہ نے تجویز دی ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہریوں کیخلاف کارروائی اور گھروں پر چھاپے مارنے سے قبل انہیں مطلع کرنے اور اپنی شناخت ظاہر کرنے کا پابند بنایا جائے جبکہ ملازمت اطفال(ترمیمی) بل میں بچوں کے کام کرنے کی عمر کی حد 14سے بڑھاکر16سال کرنے کی تجویز دی گئی۔ متحدہ کے رکن شیخ صلاح الدین نے بل پیش کرتے ہوئے کہا پورے ملک اور خاص کر کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے صبح کے اوقات میں گھروں پر چھاپہ مارتے ہیں اور بغیر کسی نوٹس اور اپنی شناخت ظاہر کئے لوگوں کو گرفتارکرکے لے جاتے ہیں۔ وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کیونکہ یہ معاملہ وزارت داخلہ سے متعلق ہے اس لئے اس بل کو پاس کرنے کی بجائے قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ملک کے اندر مذہبی ہم آہنگی کیلئے اقدامات کر کے مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے۔ ایوان کے اندر تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر قرارداد کی حمایت کی‘ مذہبی ہم آہنگی کیلئے قرارداد ایم کیو ایم نے پیش کی جس پر ارکان نے کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا اور حکومت کو بھی باور کرایا پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کیلئے تشخص کو اجاگر کیا جائے۔ سپیکر نے کہا حکومت ایوان کی قرارداد پر فوری عمل کرائے۔ پالیسی بیان دیتے ہو ئے وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا حکومت مذہبی ہم آہنگی کیلئے کام کررہی ہے۔ وزارت کے اندر ایک علیحدہ ونگ بنایا ہے، چاروں صوبوں میں بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے کانفرنس منعقد کی ہیں۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر طارق اللہ نے کہا اقلیتوں کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں ملک میں دہشت گردی کو مذہب کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔ شیخ صلاح الدین نے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے قومی اسمبلی بھی کردار ادا کرے۔ رشید گوڈیل نے کہا ملک سے انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے قوم اٹھ کھڑی ہو۔ حکومت نے قومی اسمبلی کو بتایا ملک سے جعلی ڈاکٹرز اور غیر معیاری دوائیوں کے خاتمہ کا تہیہ کررکھا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر درشن لعل نے کہا ہیپاٹائٹس کو کنٹرول کرنے والی گولی کی قیمت پاکستان میں 33 ہزار ہے حکومت کی انشورنس پالیسی کے تحت پورے ملک میں ہیلتھ کارڈ جاری ہونگے۔ سپیکر ایاز صادق نے جمعہ کی چھٹی کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔ جمعہ کو چھٹی کی قرارداد کی خورشید شاہ، خواجہ آصف نے مخالفت کی اسلئے قرارداد منظور نہ ہوسکی۔ آن لائن کے مطابق جماعت اسلامی کی طرف سے جمعہ کے روز چھٹی کرنیکا اعلان کرنے کے بارے میں قرارداد پیش کی گئی تھی۔ مذہبی امور کے وزیر سردار یوسف نے بھی جمعہ کے روز چھٹی کرنے کی قرار داد کی حمایت کی اور کہا حکومت نے ملک کے اندر نظام صلوۃ وضع کیا ہے اس نظام کے تحت پانچوں نمازوں کے لئے اذان اور نماز کیلئے اوقات کار مقرر کئے ہیں۔ جمعہ ایک متبرک دن ہے اللہ تعالی کا بھی حکم ہے جمعہ کے روز کام چھوڑ کر عبادت کا حکم دیا گیا ہے۔ ہم قرار داد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا قرار داد منظور کرانے کی بجائے یہ مسئلہ متعلقہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔ سپیکر نے کہا چھ ماہ میں حکومت خود قرار داد پر جواب دیگی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا حکومت کو ارکان پارلیمنٹ کی رائے کا احترام ہے قرآن میں کہیں نہیں لکھا جمعہ کے روز چھٹی کی جائے۔ چھٹی کو مذہبی معاملہ نہیں بنانا چاہئے ہمیں سات دن کام کرنا ہوگا۔ وزیر دفاع نے کہا قرار داد کی منظوری کی بجائے معاملہ کو کمیٹی کے سپرد کرنا چاہئے۔ خواجہ سعد رفیق نے بھی کہا کہ ہم بھی پانچ نمازیں پڑھتے ہیں ان کا اعلان کرنا ضروری ہے۔ جمعہ کی جب اذان ہوتی ہے تو قومی اسمبلی کی کارروائی بھی روک لی جاتی ہے، ہمیں اعتدال والی روش اپنانی چاہئے۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر نے جمعہ کے روز چھٹی کا اعلان کرنے کی قرار داد ایوان میں پیش کی۔ قرار داد کی مخالفت حکومت نے نہیں کی قرار داد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا جمعہ ایک مقدس دن ہے جب جمعہ کی اذان ہو جائے تو اللہ کا حکم ہے تمام کاروبار بند کر دیئے جائیں ۔ بھٹو دور میں بھی جمعہ کو چھٹی کی قرار داد ایوان پاس کر چکا ہے جمعہ کو چھٹی کا اعلان کر دیا جائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ۔ پورے عالم اسلام کے ممالک میں جمعہ کو چھٹی ہوتی ہے ہم اتوار کو چھٹی کر کے انگریزوں کی پیروی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جمعہ کے روز چھٹی پر سیاسی جماعتوں کو حمایت کرنی چاہئے۔ ایم این اے شبیر اکبر نے بھی قرار داد کی حمایت کی۔ عائشہ سید نے کہا جمعہ تمام دنوں کا سردار ہے۔ مولانا امیر زمان، نفیسہ عنایت اللہ نے بھی قرار داد کی حمایت کی ہے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا جمعہ کو چھٹی کیلئے قراردادیں پہلے صوبوں سے آنی چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن