غداری کیس: حمید ڈوگر کی استدعا مسترد‘ محض ہراساں کرنے پر خصوصی عدالت کا فیصلہ معطل نہیں کر سکتے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (آئی این پی+آن لائن) سپریم کورٹ نے غداری کیس میں عبدالحمید ڈوگر کی خصوصی عدالت کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ منگل کو سپریم کورٹ میں غداری کیس سے متعلق عبدالحمید ڈوگر کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ عبدالحمید ڈوگر کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے تین نومبر کے اقدام کا ذمہ دار مشرف کو ٹھہرایا۔ خصوصی عدالت کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ٹرائل کورٹ ان کے موکل کو شریک جرم قرار دینے کا کوئی حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ 3 نومبر 2007ء سے متعلق معاملات سے ان کا بطور چیف جسٹس کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ان کا بطور چیف جسٹس انتظامی امور سے کوئی تعلق بنتا ہے۔ یہ انتہائی اہمیت کا حامل مقدمہ ہے اس لئے خصوصی عدالت کو کام سے روکا جائے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ جس پر جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کو صرف ہراساں ہی کیا جا رہا ہے، گرفتار تو کسی نے نہیں کیا اس لئے حکم امتناعی نہیں دے سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔