اپوزیشن جماعتوں نے پی آئی اے نجکاری بل کی مخالفت کر دی
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی پی آئی اے کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے پی آئی اے نجکاری بل کی مخالفت کردی۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے اراکین نے آرڈیننس کی بھی مخالفت کردی تھی جبکہ کمیٹی نے کہا کہ پی آئی اے کی حالت اس قدر مخدوش ہوگئی کہ اس کے ڈیفالٹ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے،پی آئی اے کو ماہانا 3ارب 50کروڑ روپے سود کی مد میں ادا کرنا پڑتے ہیں خصوصی کمیٹی کا اجلاس منگل کو زاہد حامدکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔تحریک انصاف کے اسد عمر کا کہنا تھا کہ وہ نجکاری بل کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے بھی بل کی مخالفت کی۔نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ پی آئی اے کی مالی حالت خراب ہوچکی ہے، حکومت پی آئی اے کی مالی معاونت نہ کرے تو پی آئی اے کے ڈیفالٹ کا خدشہ پیدا ہوجائیگا۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کے بیرون ملک دو ہوٹلوں کی قیمت 70ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔ پی آئی اے کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015ء میں 15جہاز ڈرائی لیز پر لئے گئے، پی آئی اے نے 5 اے ٹی آر جہاز ماہانہ 1لاکھ 79ہزار ڈالر جبکہ کچھ اے ٹی آر جہاز ایک لاکھ 72ہزار ڈالر ماہانہ لیز پر لئے ہیں۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پی آئی اے کا بیڑا غرق کیا، پیپلز پارٹی نے سیاسی بنیادوں پر ہزاروں لوگ بھرتی کرکے اسکے خسارے میں اضافہ کیا۔