توہین عدالت کیس: آئی جی اور دیگر افسروں کے تاخیر سے آنے پر سندھ ہائیکورٹ برہم
کراچی (آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ اور دیگر افسران کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ اور دیگر افسران ملزم ہیں اس لیے پولیس کی وردی کا احترام کریں اور آئندہ سماعت پر وردی پہن کر پیش نہ ہوں ، عدالت نے سماعت 17 فروری تک ملتوی کر دی۔ منگل کو سماعت کے دوران ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو اور ایس ایس پی فیصل بشیر میمن اور ڈی آئی جی فیروز شاہ بروقت عدالت پہنچ گئے۔ آئی جی سندھ سماعت میں تاخیر سے پہنچے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اورحکم دیا کہ تمام افسران اپنی وردی کا احترام کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عدالت میں وقت پر پیش ہوں۔ایس پی طاہر نورانی نے تحریری جواب دیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں نے آئی جی کو عمرے پر جانے کا کہا تھا لیکن جا نہیں سکا اور اس کی اطلاع آئی جی سندھ کو نہیں دے سکا۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس میں کہا کہ آئی جی سندھ آپ ایک ذمے دار افسر ہیں، سنجیدہ معاملے میں تاخیر سے پہنچنا غیر ذمے داری ہے،ایسا نہ ہو کہ عدالت آپ کے ہی ماتحت افسران کو آپ کی گرفتاری کا حکم دے دے۔عدالت نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی ،ایس ایس پی طاہر احمد درانی ،انچارج ایس ایس یو میجر ریٹائرڈ سلیم سمیت دیگر افسران کو تاخیر سے آنے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام افسران وردی پہنتے ہیں لہذا اپنی وردی کا احترام کرتے ہوئے آئندہ سماعت پروقت پر پیش ہوں۔ بنچ میں شامل جسٹس کے کے آغا نے توہین عدالت کیس سننے سے انکار کر دیا اس کے بعد بنچ ٹوٹ گیا اور آئندہ سماعت نئے بنچ کے سامنے ہو گی۔ بعد میں عدالت نے توہین عدالت کیس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کر دی۔