• news

الطاف اور ان کے ساتھیوں کو بھارتی‘ برطانوی‘ امریکی خفیہ ایجنسیوں کی مدد حاصل ہے: خالد شمیم

اسلام آباد (وقائع نگار+ ایجنسیاں) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے دو ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں چودہ یوم کی توسیع کرتے ہوئے سماعت 4 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔ بعدازاں میڈیا سے بات چیت میں ملزم خالد شمیم نے کہا کہ الطاف حسین، محمد انور بھارتی اور برطانوی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنٹ ہیں، انہیں ایم آئی سکس، سی آئی اے اور ’را‘ کی مدد حاصل ہے۔ وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے تیار ہوں اور کیس کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانا چاہتا ہوں، اس کیلئے عوام کا تعاون درکار ہے۔ جب پولیس ملزم خالد شمیم اور محسن کو لے کر روانہ ہوئی تو خالد شمیم کی اہلیہ روبینہ خالد نے کہا کہ وہ کراچی سے اپنے خاوند کو ملنے کیلئے آئی ہیں تاہم پولیس نے انہیں ملنے نہیں دیا۔ ملزم کی اہلیہ نے عدالت میں رونا دھونا شروع کر دیا جس پر عدالت نے ملزموں کو واپس لانے کا حکم دیتے ہوئے ملاقات کروانے کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں خالد شمیم اور محسن علی کے اعترافی بیان کی مزید تفصیلات کے مطابق ملزموں نے کہا کہ افتخار حسین کے ذریعے مجھے 25 ہزار پائونڈ بھجوائے گئے، قتل سے پہلے عمران فاروق کی کتاب میں الطاف حسین نے ترمیم کرائی۔ نظریاتی کتاب میں ترمیم کر کے قیادت کی جگہ صرف لفظ ’’قائد‘‘ لکھا گیا۔علاوہ ازیں خالد شمیم کی اہلیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے شوہر کو لندن پولیس کے حوالے کیا جائے۔ لندن سے ہمیں انصاف ملے گا۔ میرے شوہر کا دماغی توازن ٹھیک نہیں 164 کے بیان کی کوئی حیثیت ہے نہ شوہر کا ایم کیو ایم سے تعلق۔ ادھر چودھری نثار نے کہا ہے عمران فاروق قتل کیس کو عدالتی کیس ہی رہنے دیا جائے۔ خالد شمیم کی میڈیا سے بات چیت کا وزیر داخلہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو عدالت میں پیش کرنے والے پولیس گارڈز کے انچارج کومعطل کر دیا۔ عمران فاروق قتل کیس کو میڈیا سرکس بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ای پیپر-دی نیشن