کوئی کچھ بھی کہے پیپلز پارٹی کو رہائشی علاقہ میں قائم دفتر بند کرنا ہو گا: سپریم کورٹ
اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے اسلام آبادکے رہائشی علاقوں کے کمرشل استعمال، تجاوزات، غیر ملکی سفارت خانوں اور دیگر بااثر محکموں کی جانب سے قائم رکاوٹیں ہٹانے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں سی ڈی اے کو حکم دیا ہے آئین و قانون، قوائدو ضوابط، بلڈنگز لاز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلا تخصیص کارروائی کی جائے، قانون سب کے لئے برابر ہے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے سردار لطیف خان کھوسہ نے مقدمہ میں فریق بننے کی استدعاکی اور موقف اپنایا جی سکس فور میں پیپلزپارٹی کا مرکزی سیکرٹریٹ طویل عرصہ سے قائم ہے جس کو شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیر بھٹو بھی بطور دفتر استعمال کرتے رہے ہیں جس پر جسٹس اعجاز افضل نے ان سے کہا آپ نے ایک رہائشی مکان میں پارٹی کا دفتر قائم کیا ہے آپ خود مان رہے ہیں کہ شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیر بھٹو دونوں نے اسے استعمال کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ پیپلزپارٹی عشروں سے قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ وکیل نے کہا یہ رویہ بھی ہرگز درست نہیں سی ڈی اے کسی نوٹس کے بغیر پیپلزپارٹی کے دفتر پر دھاوا بول کر اسے خالی کرائے، سی ڈی اے کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ ان کو تین روز پہلے دفتر خالی کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ لطیف کھوسہ نے کہاکہ اس وقت سب سے زیادہ خطرہ پیپلزپارٹی کو ہے ہم اس امر کو افورڈ نہیں کر سکتے کہ پارٹی سیکرٹریٹ کو آبپارہ میں منتقل کرکے وہاں بیٹھ جائیں۔