سانحہ باچا خان یونیورسٹی کو حکمران اسلام آباد پر حملہ تصور کریں: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر حملہ دراصل ہمارے مستقبل پر حملہ ہے ، حکمران اسے خود اسلام آباد پر حملہ تصور کریں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں قوم کو اندھیرے میں نہ رکھیں۔ تحقیقاتی پیش رفت سے قوم کو آگاہ رکھا جائے۔ ہماری قوم کڑا احتساب بھی کرتی ہے اور حوصلہ افزائی کرنا بھی جانتی ہے۔ حکمرانوں کو فوری طور پر سکیورٹی کی کمزوریوں کا جائزہ لینا چاہئے اور اس نوعیت کے حملوں کو روکنے کے لئے مؤثر پیش بندی کرنی چاہئے۔ سانحہ چارسدہ میں بھارت کے کردار اور خفیہ ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت نے بھارتی وزیر کی دھمکی کو سنجیدہ نہیں لیا بلکہ الٹا ان کی وکالت شروع کردی۔ افغانستان میں قائم ہندوستان کے سفارتخانے پاکستان کے خلاف مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں۔ جماعت اسلامی نے سانحہ باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے باعث 23 جنوری کو المرکز الاسلامی پشاور میں قاضی حسین احمد مرحوم کی یاد میں سیمینار کو منسوخ کردیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ میں زخمیوں کی عیادت اور یونیورسٹی کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سراج الحق نے کہا تعلیمی ادارے قوم کا مشترکہ اثاثہ اور سرمایہ ہوتے ہیں ان پر حملہ قوم کے مستقبل کو تاریک اور تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ پوری قوم کو اس قسم کے حملوں کے خلاف متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت، پاکستان کا دشمن ہے اور اس کے خلاف کھلم کھلا سازشیں کررہا ہے۔ اس حملے میں بھی ہندوستان کے خفیہ ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ افغانستان میں قائم ہندوستان کے سفارتخانے پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔