چارسدہ واقعہ پر خاموشی، وزیر داخلہ تبدیل کیا جائے: خورشید شاہ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ایجنسیاں) اپوزیشن لیڈر نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہٹانے اور چارسدہ کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا چودھری نثار پر انگلیوں کا اٹھنا نواز شریف پر انگلیوں کا اٹھنا ہے۔چودھری نثار وزارت داخلہ کیلئے فٹ نہیں کہیں اور لگادیں، ایسے واقعات میں براہ راست ذمہ داری وزیر داخلہ کی ہے۔ میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے نثار علی خان کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ خورشید شاہ نے سانحہ چارسدہ پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ ایسے واقعات میں براہ راست ذمہ داری وزیر داخلہ کی ہے۔ نثار کے سوا سب نے چارسدہ کے واقعہ پر افسوس اور مذمت کا اظہار کیا ہے، کیا حکیم اللہ محسود کی موت پر رونے والے کو ابھی تک اس کا افسوس ہے؟یاد رہے کہ اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ بھی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ذاتی رنجش پر لوگوں کو مقدمات میں پھنسانا افسوسناک ہے صدر ریلوے سٹیشن ماسٹر یونین کو جیل بھیجنا ناانصافی ہے۔ پیپلزپارٹی مزدور رہنما کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چارسدہ کے واقعہ کی ہر طرف سے مذمت کی گئی ہے مگر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ایک لفظ تک نہیں کہا۔ انہوں نے چودھری نثار کے استعفے کا مطالبہ کیا اور وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا وزیر داخلہ تبدیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے حکمرانوں کو ہوش میں آنا چاہئے۔ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی سکیورٹی پالیسی ناکام ہو چکی ہے چودھری نثار کو ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے گھر چلے جانا چاہئے۔ سندھ میں کوئی واقعہ ہو تو وزیراعلیٰ سے استعفیٰ مانگا جاتا ہے۔ قائم علی شاہ سے ہر بار استعفٰی مانگنے والے چارسدہ واقع پر کیا کہیں گے۔ دریں اثناء وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان خود چارسدہ آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔ وزیر داخلہ بیماری کے باوجود حکام سے رابطے میں رہے۔ وزیر داخلہ کے حکم پر نادرا ٹیم ملزموں کی شناخت کیلئے چارسدہ گئی۔ نادرا نے فنگر پرنٹس معلومات سکیورٹی ایجنسیوں سے شیئر کیں۔ دفاعی پیداوار کے وفاقی وزیر رانا تنویر احمد خان نے کہا ہے کہ جھوٹ کے کوئی پائوں نہیں ہوتے ۔ سید خورشید شاہ کچھ تو خدا کا خوف کریں ۔ چارسدہ کے واقعہ پر وزیر داخلہ کے بیانات ہر ٹی وی چینل پر نشر ہوئے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ مسئلہ صرف یہ ہے کہ وزیر داخلہ پی پی پی کے اکابرین کے کرپشن کیسز پر سخت موقف نہ لیں تووہ انکے پسندیدہ وزیر بن جائینگے۔ حکومت سے مفادات اٹھانے کی شاہ صاحب کو اتنی عادت پڑ چکی ہے کہ وہ اب وزیر اعظم سے اپنی مرضی کے وزیر لگوانے کے خواب دیکھنے لگے ہیں۔ اگر انکا وزیراعظم پر اتنا ہی اثر ہے تو پھر وہ پی پی پی میں کیا کر رہے ہیں۔ انہیں باقاعدہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو جانا چاہیے۔ خورشید شاہ تو وہ شخصیت ہیں جن کے دور میں عمرہ اور حج کو بھی کرپشن کا شکار کر دیا گیا۔خورشید شاہ مرضی کا وزیر داخلہ لگوانا چاہتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) میں آ جائیں۔