• news

ترقی پسند، روشن خیال پاکستان چاہتے ہیں، دہشت گردی مکمل ختم کر دیں گے، اقدامات کے اچھے نتائج ٰآ رہے ہیں: نوازشریف

ڈیووس (آن لائن + آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے قدرتی وسائل اور جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پاکستان کاروبار کے لیے بہترین ملک ہے، ملک میں پائیدار ترقی کے لیے معاشی اصلاحات کر رہے ہیں۔ مستقبل کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی خطے کے امن و استحکام سے جڑی ہے۔ معیشت کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری توانائی اور علاقائی استحکام ترجیحات ہیں، خطے میں ترقی و خوشحالی امن سے منسلک ہے، بھارت سے تعاون پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں یہی دونوں ملکوں کے عوام اور خطے کے لئے مفید ہے۔ مذاکرات سے ہی دیرینہ مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ملک میں سرمایہ کاری کا فروغ، توانائی بحران کا خاتمہ اور علاقائی استحکام ہمارے ایجنڈا میں سرفہرست ہے، پاکستان بھارت سمیت خطے کے تمام ممالک سے خوشگوار اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔ امن ترقی کے لئے اور ترقی پائیدار امن کے لئے ضروری ہے۔ افغانستان میں استحکام سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ ناشتہ پر ملاقات کے دوران ڈیووس میں سرمایہ کاروں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد سے ملکی سکیورٹی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ ہم ملک میں سرمایہ کارانہ دوست پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں اور خطے کی ترقی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ہے۔ پاکستان آباد ی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا اور قدرتی وسائل کے لحاظ سے دسواں بڑا ملک ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں دیگر ممالک کے صنعت کار پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں، سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کا دائرہ کار وسیع کیا گیا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، غیرملکی سرمایہ کاروں کو فول پروف سکیورٹی سمیت تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں، پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف موثر اقدامات سے امن عامہ کی صورتحال بہتر ہوئی، آ پریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے دہشت گرد بھاگ رہے ہیں، شمالی وزیر ستان میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک اور انفراسٹرکچر توڑ دیئے، داخلی سلامتی کی صورتحال میں بہتری سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے پائیدار ترقی کے لیے معاشی اصلاحات کر رہے، پاکستان میں حقیقی تبدیلی آئی ہے اور اب پاکستان ایک پراعتماد، محفوظ ملک ہے، پاکستان کی شرح نمو دنیا میں 44ویں نمبر پر ہے، حکومت پالیسیوں میں شفافیت پر یقین رکھتی ہے، ملک میں سرمایہ کاری کا فروغ ، توانائی بحران کا خاتمہ اور علاقا ئی استحکام ہمارے ایجنڈا میں سر فہرست ہیں انسانی وسائل کی ترقی پر خصوصی توجہ د ے رہے ہیں، نوجونوں کی ترقی کے لیے یوتھ لون پروگرام شروع کیا، خودانحصاری اور نجکاری پر پالیسی پرعمل پیرا ہیں، لائن لاسز کو کم کیا جا رہا ہے، خطے کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہے پاکستان افغانستان میں استحکام چاہتا ہے۔ حکومت نے ترقیاتی اخراجات کو دوگنا کیا، پاکستان خطے کے ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے کی ترقی، علاقائی رابطوں اور سرمایہ کاری کا فروغ چاہتا ہے، کاسا 1000اور طورخم جلال آباد شاہراہ سے بھی علاقائی رابطے مربوط ہونگے، ملک میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کر رہے ہیں، چین کی مدد سے پاکستان میں بجلی کے کئی منصوبے زیر تعمیر ہیں، 2018 تک 14ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں مزید شامل ہو جائے گی، پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کے ممالک کے لیے خوشحالی کا پیغام ہے، پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک اس منصوبے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کے تمام صوبے ترقی کریں گے ہر گھر میں خوشحالی آئے گی ویژن 2025ء کے تحت عوام کی ترقی اولین ترجیحی ہے۔ دہشت گردی، انتہا پسندی کیخلاف کئے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ دہشت گردی کو مکمل ختم کر دینگے۔ افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک میں پائیدار امن چاہتے ٗ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں ٗ حکومت تجارتی سرگرمیوں میں ہر ممکن امداد فراہم کریگی پاکستان چین راہداری منصوبہ خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں انقلاب برپا ہوگا ٗ بھارت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے فروغ کیلئے پاکستان کی خواہش دونوں ممالک اور خطے کے عوام کے مفاد میں ہے ٗ پاکستان افغانستان میں مختلف تعمیر نو اور ترقیاتی منصوبہ جات میں معاونت کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے سوئس اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو توانائی، ٹیلی کام، انفراسٹرکچر اور اربن ڈویلپمنٹ، ایگرو انڈسٹری، ٹیکسٹائل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی، انہوں نے کہا کہ ہمارا وژن ایسا پاکستان ہے جو تاجر دوست ہو جہاں غیر ملکی سرمایہ کار خود کو محفوظ تصور کریں ایسا پاکستان جو جدید، ترقی پسند اور روشن خیال ہو۔ انہوں نے یقین دلایا کہ میری تاجر دوستانہ حکومت پاکستان میں انہیں تجارتی سرگرمیوں میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ بریک فاسٹ میٹنگ کا اہتمام پاتھ فائنڈر گروپ ’’پاکستان ۔ تجارتی مواقع کی سرزمین‘‘ کے چیئرمین اکرام سہگل نے کیا تھا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر، معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی اور مفتاح اسماعیل نے ورلڈ اکنامک فورم کے سینکڑوں شرکاء کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد سرمایہ کاری کے بہائو کے لئے سازگار فضا قائم کرنا ہے۔ ہم آزادانہ سرمایہ کار پالیسی پیش کرتے ہیں جس میں 100 فیصد ایکویٹی ملکیت، سرمایہ کی مکمل واپسی، ٹیکسوں میں چھوٹ اور مشینری اور خام کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں مراعات شامل ہیں۔ کاسا 1000 اور طورخم جلال آباد شاہراہ سے بھی علاقائی رابطے مربوط ہوں گے، لائن لاسزکم کئے جا رہا ہے، پاکستان میں میڈیا آزاد اور سول سوسائٹی متحرک ہے، حکومت پالیسیوں میں شفافیت پر یقین رکھتی ہے، داخلی سلامتی کی صورتحال میں بہتری سے معیشت مستحکم ہوئی، حکومت خود انحصاری اور نجکاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، دہشت گردوںکے خلاف موثر اقدامات سے امن قائم ہوا، وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک اور افرادی قوت کے اعتبار سے دنیا کا 10واں بڑا ملک ہے، پاکستان کی شرح نمو دنیا میں 44ویں نمبر پر ہے۔ بے پناہ قدرتی وسائل اور جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پاکستان کاروبار کیلئے بہترین ملک ہے۔ یوتھ لون پروگرام میں خواتین کا 50فیصد حصہ رکھا گیا ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ترقیاتی اخراجات کو دوگنا کیا ہے، سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کا دائرہ کار وسیع کیا گیا ہے، حکومت توانائی کے شعبے کی ترقی، علاقائی رابطوں اور سرمایہ کاری کا فروغ چاہتی ہے۔ تیل اور گیس کی پیداوار میں اضافے کے لئے پرکشش مراعات دی ہیں، گیس کی کمی کو دور کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔نوازشریف نے 2016ء میں بزنس اور سرمایہ کاری کے لئے سہولتیں دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سوئٹزر لینڈ اور دوسرے عالمی سرمایہ کاروں سے کہا کہ وہ پاکستان میں ٹیلی کام انفراسٹرکچر شہری ترقی، زرعی انڈسٹری اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
ڈیووس (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے جمعہ کو یہاں عالمی اقتصادی فورم کے چیئرمین پروفیسر کلاز شواب سے عالمی اقتصادی فورم کانگرس سینٹر میں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے عالمی اقتصادی فورم کے انعقاد اور اس کے کردار کو سراہا۔ پروفیسر شواب عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین ہیں۔ انہوں نے 1971ء میں فورم کی بنیاد رکھی تھی جو نجی و سرکاری تعاون کیلئے باوقار بین الاقوامی فورم ہے۔ کلاز شواب نے کہا کہ پاکستان میں نواز شریف کی قیادت میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔ سیاسی و اقتصادی استحکام آیا۔ 2013ء میں پاکستان میں ترقی کی کرن دکھائی نہیں دے رہی تھی، 2013ء کے بعد پاکستان میں مثبت تبدیلیاں آئیں۔ کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے ماحول سازگار ہے، ٹیکس وصولیوں میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔ 2015ء میں شرح نمو گزشتہ 7 سال کی بلند ترین سطح 4.24 پرپہنچ گئی۔ 2013ء کے بعد پاکستان میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔ 2015ء میں افراط زر کی شرح کم ہو کر 4.6 فیصد ہوئی، اب 2 فیصد پر آ گئی ہے۔ فی کس آمدنی میں 12.91 فیصد اضافہ ہوا۔ بجٹ خسارہ 8.8 فیصد سے کم ہ کر 5.3 فیصد پر آگیا۔ 2015ء میں شرح نمو گزشتہ 7سال کی بلند ترین سطح 4اعشاریہ 24فیصد پر پہنچ گئی۔ افراط زر کم ہوکر 4.5 اعشاریہ پر آگیا۔ دہشتگردی اور انتہا پسندی میں نمایاں کمی آئی اور کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے ماحول سازگار ہے۔ ہالینڈ کی ملکہ میکسیما کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ حکومت ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انہیں اپنا کاروبار شروع کرنے کیلئے قرضوں کی فراہمی کے ذریعے انسانی سرمائے کو ترقی اور نمو کیلئے ایک محرک کے طور پر بروئے کار لانے کے وژن پر عمل پیرا ہے۔ حکومت نوجوانوں بالخصوص خواتین کو تعلیم، اقتصادی وسائل اور روزگار کے مواقع تک وسیع تر رسائی فراہم کر رہی ہے۔ حکومت نے انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کیا اس کے علاوہ نوجوانوں کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار شروع کرنے میں مدد دینے اور روزگار کی فراہمی کیلئے قرضہ پروگرام شروع کئے۔ ملکہ میکسیما نے کہا کہ وہ اپنے پاکستان کے دورے کی منتظر ہیں جو کسی جنوبی ایشیائی ملک کا ان کا پہلا دورہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ یہ ایک شاندار ملک ہے۔ میں پاکستان میں خواتین سے متعلق ایشوز میں مصروف عمل ہونا چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا وہ چھوٹے اور درمیانے حجم کے کاروبار اور خواتین کو بااختیار بنانے میں نجی اور سرکاری شعبے پر توجہ مرکوز کرنا چاہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ پاکستان میں نوجوانوں کو چھوٹے اور درمیانے حجم کے کاروبار کے لئے کاروباری ڈھانچے کی ضرورت ہے۔ وہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں ہیں۔ ہالینڈ کی ملکہ نے پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے وزیراعظم کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ تمام سطحوں پر ان ایشوز پر تفصیلی بات چیت کرنے کی خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ان کی توجہ کا بنیادی محور ہیں اور اس شعبے میں ان کی حکومت نے صنفی برابری کو یقینی بنایا ہے۔ وزیراعظم سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گروپ چیف ایگزیکٹو بل ونٹرز نے کہاکہ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے بینکاری کے شعبے کو رغبت ملے گی کیونکہ منصوبے کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے کئی صنعتی اور اقتصادی زونز بھی قائم ہونگے۔ ان کا بینک اس ضمن میں پہلے ہی کام کا آغاز کر چکا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ حکومت نجی شعبے اور قومی معیشت کے فروغ میں اس کے کردار پر پختہ یقین رکھتی ہے، ہم آزاد اقتصادی نظام کے ذریعے نجی شعبے کو سہولت دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد اور مضبوط معیشت کی بنا پر یہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ بل ونٹرز نے کہا کہ ان کا بینک پاکستان میں معیشت کے بارے میں نہایت مثبت سوچ رکھتا ہے جہاں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک غیر ملکی سرمائے کیلئے پاکستان میں ایک سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ پاکستان کی معیشت میں بہتر رجحانات کے پیش نظر وہ پاکستان میں اپنے کاروبار کو دگنا کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی تیز تر نمو غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے ایک بہت بڑی کشش ہے۔ ان کا بینک بجلی، بنیادی ڈھانچے، پی آئی اے اور دیگر معاشی شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ بل ونٹرز نے کہا کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں اور بینکنگ شعبے کیلئے سرگرم کاروباری مواقع پیش کر رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن